تازہ ترین
شوال کے چھے روزے => خطبات روزہ و رمضان سال بھر کے روزے => خطبات روزہ و رمضان یوم عاشوراء کا روزہ => خطبات روزہ و رمضان یوم عرفہ کا روزہ => خطبات روزہ و رمضان داوودی روزہ => خطبات روزہ و رمضان نفل روزہ توڑنا => خطبات روزہ و رمضان روزے کی فرضیت => خطبات روزہ و رمضان دوسرا پارہ => دورہ ترجمۃ القرآن 1444 تیسرا پارہ => دورہ ترجمۃ القرآن 1444 چوتھا پارہ => دورہ ترجمۃ القرآن 1444

میلنگ لسٹ

بريديك

موجودہ زائرین

باقاعدہ وزٹرز : 30937
موجود زائرین : 16

اعداد وشمار

31
قرآن
15
تعارف
14
کتب
261
فتاوى
54
مقالات
187
خطبات

تلاش کریں

البحث

مادہ

تراویح کی جماعت اور رکعات

درس کا خلاصہ

نماز تراویح کی گیارہ رکعت نبی ﷺ سے ثابت ہیں اور اسکی جماعت کروانا بھی ثابت ہے



  آڈیو فائل ڈاؤنلوڈ کریں


الحمد لله رب العالمين، والصلاة والسلام على سيد الأنبياء والمرسلين، أما بعد!

تراویح کی جماعت اور رکعات

محمد رفیق طاہر غفر اللہ لہ

ام المؤ منین سیدہ عائشہ  صدیقہ ﷞ فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ  رمضان میں بھی اور رمضان کے علاوہ بھی  گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے ۔([1])

یعنی نبیﷺ کی رات کی نما زگیارہ  تھی اور اگر وتر کےبعد والےدو نفل بھی ملا لیں  تو یہ کل تیرہ رکعت ہوجاتی ہیں۔([2]) نبی کریم ﷺ نےرمضان میں جو تین دن صحابہ کو نماز تراویح کی  جماعت کروائی  اس میں بھی  آپﷺ نےانہیں آٹھ رکعتیں پڑھائی۔

سیدنا جابر ابن عبداللہ ﷜ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نےہمیں رمضان المبارک کے مہینے میں  آٹھ رکعتیں پڑھائی اور وتر پڑھایا اگلی رات ہوئی تو ہم اگلی رات پھر جمع ہوئے کہ نبی ﷺ   ہمیں پھر قیام کروائیں گے تو ہم صبح تک نبی ﷺ کا انتظار کرتے رہے لیکن آپﷺ نے  جماعت نہ کروائی ( یہ تیسرے دن کی بات کر رہے ہیں )اور آپﷺ نے فرمایا:

«إِنِّي خَشِيتُ - أَوْ كَرِهْتُ - أَنْ يُكْتَبَ عَلَيْكُمُ الْوِتْرُ» ([3])

’’ مجھے اس بات کا ڈر تھا کہ کہیں تم پر وتر  (تہجد کی نماز )فرض نہ  ہوجائے۔‘‘

سیدنا عبداللہ ابن جابر  ﷜ کہتے ہیں کہ ابی ابن کعب نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے:’’رمضان کی رات میں میرے ساتھ عجیب معاملہ ہواہے۔‘‘ آپﷺ نے پوچھا: ’’اے ابی! وہ کیا تھا؟‘‘ کہنے لگے: ’’میرے گھر میں عورتیں جمع تھیں، انہوں نے کہا کہ ہم قرآن اچھی طرح نہیں  پڑھ سکتیں، (زیادہ قرآن یاد نہیں ہے ) تو  آپ  ہمیں قیام کروا دو۔ میں نے انہیں آٹھ  رکعتیں پڑھائی اور وتر پڑھائے۔‘‘  نبیﷺ نے اس پرخاموشی اختیار کی اور کچھ نہیں کہا ۔ تو اس  عمل پر نبی ﷺ کی رضا مندی ہو گئی ۔([4])

 

سیدنا سائب بن یزید ﷜ کہتے ہیں کہ عمر ابن خطاب﷜ نے ابی ابن کعب﷜ اورتمیم داری﷜ کو حکم دیا کہ لوگوں  کو گیارہ رکعات پڑھائیں۔ ابی ابن کعب اور تمیم داری﷠ یہ مئین پڑھتے تھے۔ (مئین ان سورتوں کو کہتےہیں   جن کی آیات  سو سے زائد ہیں۔)قیام اتنا لمبا ہوتا  کہ ہم قیام میں سہارا لیا کرتےتھے۔ جب ہم  قیام کرکے (گیارہ  رکعتیں پڑھ کر) فارغ ہوتے   تو صبح ہونے کے قریب ہوتی تھی ۔([5])

سیدنا حذیفہ﷜  کہتے ہیں کہ ایک رات میں نے نبی ﷺ کے قیام کی اقتداء کی۔یعنی آپ ﷺ   کے ساتھ  کھڑاہوگیا۔ آپﷺ نے سورہ بقرہ پڑھنا شروع کردی۔میں نے سوچا: آپﷺ  سو آیات پڑھ کر رکوع کریں گے۔لیکن آپﷺ  پڑھتے گئے۔ میں نے دل میں سوچا: چلو دو سو آیات پڑھ  کر رکوع کریں  گے۔لیکن آپﷺ پھر بھی پڑھتے گئے، یہاں تک کہ آپﷺ نے   سورہ بقر ہ   مکمل کی۔اس کے بعد  آپ ﷺ نے سورہ نساء پڑھی۔ا س کے بعد  آپ ﷺ نے سورہ آل عمران مکمل پڑھی۔اس کےبعد آپﷺ نےرکوع کیا۔([6])

 یہ آپﷺ کے قیام کی ایک رکعت ہے ۔

عبد الرحمن ابن عبدالقاری کہتےہیں کہ میں سیدناعمر ابن الخطاب﷜ کے ساتھ ایک رمضان کی رات میں  مسجد میں گیا۔لوگ الگ الگ ٹولیوں میں تھے۔ کوئی بندہ اکیلا ہی اپنی تراویح  پڑھ رہا تھا۔کہیں ایک آدمی نماز پڑھا رہا تھا اور اس کے پیچھے چند لوگ جماعت کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے۔ اسی طرح  مختلف ٹولیوں  میں لوگ بٹے ہوئے تھے۔سیدنا  عمر فاروق ﷜ نے انہیں دیکھا اور فرمانےلگے: ’’میرا خیال ہے کہ ان کو ایک ہی قاری کے پیچھے  جمع کردیں تو یہ زیادہ بہتر ہوگا۔‘‘ چنانچہ انہوں نے ابی ابن کعب﷜ کو حکم دیا اور انہوں نےلوگوں کی امامت کروانا شروع کردی اور سارے  انہی کے پیچھے نماز ادا کرتے تھے۔ کہتےہیں کہ پھر ایک اور رات میں سیدنا عمر ﷜ کےساتھ نکلا   اور مسجد میں گیا تو لوگ اپنےقاری کی اقتداء میں  باجماعت  نما ز تراویح ادا  کررہےتھے۔ سیدنا عمر ﷜ نے  انہیں دیکھا تو فرمایا: ’’یہ جو نیا کام ہم نےکیا ہے، یہ بہت ہی عمدہ ہے  اور رات کےجس پہر میں یہ سو جاتے ہیں   وہ پہر زیادہ بہتر ہے اس سے جس میں یہ قیام کرتےہیں۔‘‘ ([7])

یعنی رات کا آخری پہر زیادہ بہتر ہے۔

خلاصہ کلام یہ ہے کہ نبیﷺ نےجب جماعت کروائی اور نبیﷺ کے دور میں ابی ابن کعب ﷜ نےعورتوں کی  تراویح کی جماعت گھر میں  کروائی تو انہوں   آٹھ  رکعت اور تین وتر پڑھائے۔سیدنا عمر فاروق ﷜نے گیارہ  رکعت پڑھانےکا حکم دیا اور یہ باجماعت نماز کا سلسلہ  نبیﷺ کے دور سے چلتا آ رہاہے۔ سیدنا عمر فاروق ﷜ نے صرف اتنا کیا کہ چھوٹی چھوٹی مختلف جماعتوں کو اکٹھا کرکے ایک جماعت بنا دیا۔ اس کےعلاوہ  انہوں نےکوئی نیا کام نہیں کیا ۔

_______________________________

([1])           البخاري (1147)، ومسلم (738)

([2])           مسلم: 738

([3])           ابن حبان (2409)

([4])           ابن حبان (2549)

([5])           مؤطا مالك (379) ت: الأعظمي

([6])           مسلم (772)

([7])           البخاري (2010)

 

  • الخميس PM 02:52
    2023-02-09
  • 109

تعلیقات

    = 4 + 4

    /500
    Powered by: GateGold