میلنگ لسٹ
موجودہ زائرین
اعداد وشمار
تلاش کریں
مادہ
تراویح میں عشاء
درس کا خلاصہ
نماز تراویح پڑھانے والے امام کی اقتداء میں نماز عشاء ادا کرنا جائز ہے
الحمد لله رب العالمين، والصلاة والسلام على سيد الأنبياء والمرسلين، أما بعد!
تراویح میں عشاء
محمد رفیق طاہر عفا اللہ عنہ
رمضان المبارک میں خاص کر عشاء کی نماز میں ایک دو مسئلے پیش آتےہیں۔ایک تو یہ کہ کچھ لوگ عشاء کی نما ز سے لیٹ ہوجاتے ہیں تو وہ تراویح پڑھانےوالےکے پیچھے نفل نما زادا کرتے ہیں ۔
سیدنا معاذ بن جبل کو نبی ﷺ نے قباء کاامام مقرر کیا تھا۔ وہ رسول اللہﷺ کے پیچھے عشاء کےفرائض ادا کرتے اور مسجد قباء میں جاتے اور انہیں امامت کرواتے۔([1])
یوں معاذ ابن جبل کی نماز نفل ہوتی تھی اور اہل قباء کی نماز فرض ہوتی ۔
اس سے ایک تو یہ پتہ چلا کہ امام نفل پڑھا رہا ہوتو اس کےپیچھے فرض نماز پڑھی جاسکتی ہے۔ دوسری یہ بات بھی سمجھ میں آتی ہےکہ عشاء کی نماز کے بعد چار رکعت نفل نما ز اکٹھی ایک سلام سے پڑھی جاسکتی ہے، جیسا کہ معاذ ابن جبل ان کو جماعت کرواتےجو ان کی نفل نماز ہوتی ۔اس سے ایک اور مسئلہ بھی نکلتاہے کہ وہ لوگ جو نماز تراویح ادا کرنے کےلیے امام کےساتھ کھڑے ہیں، ان میں وہ لوگ بھی کھڑے ہوسکتے ہیں جنہوں نے فرض نما زادا کرنی ہے۔
ایسے نمازی امام کے سلام پھیرنےکے بعد اپنی باقی دو رکعت مکمل کریں۔ جب امام اگلی دو رکعت پڑھانا شروع کردے تو یہ عشاء کی نما زپڑھنے والا مقتدی نماز مکمل کرکےصف کے درمیان سے نکل جائے۔ اب صف میں خلا پیداہوگیا تو صف کو جوڑنے کےلیے صف والوں پر لازم ہے کہ امام کی جانب مل جائیں اور صف کو پورا کریں یا پچھلی صف سے بندہ نکل کر اگلی صف میں آجائے ۔
کچھ لوگ فرض نما زکے فوراً بعد نماز تراویح کے ساتھ مل جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ سنتیں بعد میں ادا کریں گے۔یہ کام غلط ہے۔ نبی ﷺ کا فرمان ہے :
«اجْعَلُوا آخِرَ صَلَاتِكُمْ بِاللَّيْلِ وِتْرًا» ([2])
’’ اپنی رات کی آخری نماز، نماز وتر کو بناؤ ۔‘‘
ایک تو نماز وتر اس کو کہتےہیں کہ جس میں قنوت وتر کی جائے اور دوسرا پورے قیام اللیل یا تراویح کو نما زوتر کہتے ہیں۔لہٰذا جو لوگ فرض نماز ادا کررہے تھے، وہ صف سے نکل کر پہلے اپنے نما زکے بعد کےاذکار اور سنتیں پڑھیں گے، اور صف میں موجود لوگ صف کو جوڑ دیں گے ۔
____________________
([2]) البخاري (998)، ومسلم (751) (151)
-
الخميس PM 02:56
2023-02-09 - 70