|
ہم جنس پرستی کی خواہش اگر فطری ہو تو؟ 3274 وزٹر غير معروف محمد رفیق طاہر |
مکمل سوال |
ایک غیر مسلم نے سوال کیا ہے کہ اسلام ہم جنس پرستی کو حرام قرار دیتا ہے
لیکن اگر کسی شخص میں ہم جنس پرستی کی خواہش فطری طور پر موجود ہو تو اسلام اسکے بارہ میں کیا رہنمائی کرتا ہے ؟ |
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب |
اللہ سبحانہ وتعالى نے انسانوں میں جنسی خواہش رکھی ہے , اور فطری طور پر اس خواہش کی تسکین کے لیے صنف مخالف کی طرف میلان بھی رکھا ہے ۔ سو ہر انسان فطری طور پہ اپنی جنسی خواہش کو پورا کرنے کے لیے صنف مخالف کی طرف رجوع کرتا ہے ۔ اپنی ہی صنف سے جنسی ضرورت پورا کرنا ہم جنس پرستی کہلاتا ہے اور اللہ تعالى نے کسی بھی انسان کی فطرت میں ہم جنس پرستی نہیں رکھی ۔ لہذا جو یہ کہے کہ کسی میں ہم جنس پرستی کی خواہش فطرتاً پائی جاتی ہے , تو وہ اپنے دعوى میں جھوٹا ہے ۔ |
هذا,
والله تعالى أعلم, وعلمه أكمل وأتم, ورد العلم إليه أسلم, والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم, وصلى الله على نبينا محمد وآله وسلم |
وكتبه
|
أبو عبد الرحمن محمد رفيق الطاهر‘ عفا الله عنه
|