میلنگ لسٹ
موجودہ زائرین
اعداد وشمار
تلاش کریں
مادہ
جنازے میں آمین کہنا
سوال
جنازے کی نماز میں اکثر جنازہ پڑھانے والے اعلان کرتے ہیں جن کو دعاء آتی ہے وہ دعاء پڑھ لیں جن کو دعاء نہیں آتی وہ خالی آمین کہہ لیں کیا اس آمین کا کوئی ثبوت ملتا ہے؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
" إِذَا صَلَّيْتُمْ عَلَى الْمَيِّتِ فَأَخْلِصُوا لَهُ الدُّعَاءَ ".
جب تم جنازہ پڑھو تو اس میت کے لیے خلوص دل سے دعاء مانگو۔
سنن ابی داود: 3199
لہذا جنازے میں پڑھی جانے والی دعائیں یاد کی جائیں اور نماز جنازہ میں پڑھی جائیں. جسے یاد نہ ہوں وہ جہری جنازے میں امام کے ساتھ ساتھ دعائیں دہرالے، اور جو یہ بھی نہ کرسکے تو وہ خلوص دل سے امام کی دعاء پہ آمین کہہ لے کیونکہ آمین بھی دعاء کی قبولیت کی دعاء ہی ہے، اس سے بھی حکم نبوی کی تعمیل ہو جائے گی۔
البتہ یہ یاد رہے کہ جنازے میں بآواز بلند آمین کہنا ثابت نہیں ہے، اور اللہ تعالیٰ کا حکم ہے:
ادْعُوا رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ
اپنے رب کو گڑگڑا کر اور خفیہ طور پر پکارو، یقیناً وہ حد سے بڑھنے والوں سے محبت نہیں کرتا
[سورة الأعراف 55]
اور خفیہ طور پر پکارنے کا تقاضا ہے کہ ہر دعاء سرا کی جائے، ماسوا ان دعاؤں کے جنہیں جہرا کرنا ثابت ہے کہ وہ اس قاعدے سے مستثنیٰ ہیں۔
لہذا نماز جنازہ میں مقتدی خواہ دعائیہ کلمات کہیں یا آمین کہیں، دل ہی دل میں کہیں گے، اونچی آواز سے نہیں، کیونکہ مقتدی کا جنازے میں جہرا دعا کرنا ثابت نہیں۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-
الثلاثاء PM 02:34
2021-09-21 - 3918