میلنگ لسٹ
موجودہ زائرین
باقاعدہ وزٹرز
: 138336
موجود زائرین
: 27
اعداد وشمار
14
اسباق47
قرآن15
تعارف14
کتب278
فتاوى56
مقالات188
خطباتتلاش کریں
مادہ
عشرہ ذو الحجہ میں عمرہ کرنے والا بال کٹوائے یا منڈوائے ؟
سوال
ذی الحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد عمرہ کی ادائیگی کرنے والا حلق یا قصر کروائے گا ؟ جبکہ وہ حج کا ارادہ بھی رکھتا ہے !
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
ذوالحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد عمرہ کی ادائیگی کرنے والا چاہے تو بال کٹوا لے اور چاہے تو حلق (ٹنڈ) کروا لے ۔ سر منڈوانا بال کٹوانے سے افضل وبہتر ہے ۔
کیونکہ عمرہ کی وجہ سے سر منڈانا یا بال کٹوانا ممانعت والی آیت اور حدیث کے حکم سے مستثنى ہے ۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-
الخميس AM 08:40
2024-06-06 - 641