اعداد وشمار
مادہ
متعہ کا حکم
سوال
کیا نكاح متعہ کرنا جائز ہے؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
عورتوں سے متعہ کرنے کی رسول اللہ ﷺ نے ابتداء میں اجازت دی تھی لیکن غزوہ خیبر کے روز آپ ﷺ نے اس سے منع فرما دیا تھا ۔
عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نَهَى عَنْ مُتْعَةِ النِّسَاءِ يَوْمَ خَيْبَرَ، وَعَنْ أَكْلِ لُحُومِ الحُمُرِ الإِنْسِيَّةِ»
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کے دن عورتوں سے متعہ کرنے ، اور پالتوں گدھوں کا گوشت کھانے سے منع فرما دیا ۔
صحیح البخاری: 4216
اسکے بعد فتح مکہ کے موقع پر چند دن کے دوبارہ عورتوں سے متعہ کرنے کی رخصت دی گئی تھی اور پھر جلد ہی اسے ختم کر دیا گیا تھا۔
عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ سَبْرَةَ، أَنَّ أَبَاهُ، «غَزَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتْحَ مَكَّةَ»، قَالَ: " فَأَقَمْنَا بِهَا خَمْسَ عَشْرَةَ - ثَلَاثِينَ بَيْنَ لَيْلَةٍ وَيَوْمٍ - فَأَذِنَ لَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مُتْعَةِ النِّسَاءِ، فَخَرَجْتُ أَنَا وَرَجُلٌ مِنْ قَوْمِي، وَلِي عَلَيْهِ فَضْلٌ فِي الْجَمَالِ، وَهُوَ قَرِيبٌ مِنَ الدَّمَامَةِ، مَعَ كُلِّ وَاحِدٍ مِنَّا بُرْدٌ، فَبُرْدِي خَلَقٌ، وَأَمَّا بُرْدُ ابْنِ عَمِّي فَبُرْدٌ جَدِيدٌ، غَضٌّ، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِأَسْفَلِ مَكَّةَ - أَوْ بِأَعْلَاهَا - فَتَلَقَّتْنَا فَتَاةٌ مِثْلُ الْبَكْرَةِ الْعَنَطْنَطَةِ، فَقُلْنَا: هَلْ لَكِ أَنْ يَسْتَمْتِعَ مِنْكِ أَحَدُنَا؟ قَالَتْ: وَمَاذَا تَبْذُلَانِ؟ فَنَشَرَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنَّا بُرْدَهُ، فَجَعَلَتْ تَنْظُرُ إِلَى الرَّجُلَيْنِ، وَيَرَاهَا صَاحِبِي تَنْظُرُ إِلَى عِطْفِهَا، فَقَالَ: إِنَّ بُرْدَ هَذَا خَلَقٌ، وَبُرْدِي جَدِيدٌ غَضٌّ، فَتَقُولُ: بُرْدُ هَذَا لَا بَأْسَ بِهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ - أَوْ مَرَّتَيْنِ - ثُمَّ اسْتَمْتَعْتُ مِنْهَا، فَلَمْ أَخْرُجْ حَتَّى حَرَّمَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "
ربیع بن سبرۃ کہتے ہیں کہ انکے والد گرامی سبِرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ کے فتح مکہ کا غزوہ کیا ۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم وہاں پندرہ دن ٹھہرے –دن رات ملا کر تیس – تو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں عورتوں سے متعہ کرنے کی رخصت دے دی ۔ تو میں اور میری قوم کا ایک آدمی ہم دونوں نکلے ، میں اس سے زیادہ خوبصورت تھا اور وہ تقریبا بدصورت تھا، ہم میں سے ہر ایک کے پا س ایک ایک چادر تھی۔ میری چادر بوسیدہ تھی اور اسکی چادر نئی تھی۔ حتى کہ ہم دونوں مکہ کے زیریں یا بالائی علاقہ میں پہنچے تو ہمیں ایک طویل قامت لڑکی ملی ۔ ہم نے اس سے کہا تو چاہتی ہے کہ ہم دونوں میں سے کوئی ایک تیرے ساتھ متعہ کرے؟ اس نے کہا : تم دونوں کیا دو گے ؟تو ہم میں سے ہر ایک نے اپنی اپنی چادر پھیلائی۔ وہ دونوں آدمیوں کو دیکھنے لگی اور میرے ساتھی نے دیکھا کہ وہ اپنی جانب دیکھ رہی ہے تو اس نے کہا اسکی چادر پرانی ہے اور میری چادر نئی ہے۔ تو وہ کہنے لگی اسکی چادر میں کوئی حرج نہیں یہ بات اس نے دو یا تین بار کہی ۔ پھر میں نے اس سے متعہ کیا اور اس وقت تک نہیں نکلا جب تک رسول اللہ ﷺ نے اسے حرام نہیں قرار دے دیا۔
صحیح مسلم: 1406
اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ فتح مکہ کے موقع پر وقتی طور پہ متعہ کرنے کی رخصت ملی تھی جسے جلد ہی ختم کرکے دوبارہ سے متعہ کو حرام قرار دے دیا گیا۔ متعہ کی اصل حرمت یوم خیبر کو ہی نازل ہو چکی تھی ، اور چونکہ فتح مکہ کے موقع پر یہ رخصت وقتی تھی اس لیے حرمت متعہ کو یوم خیبر کی طرف ہی منسوب کیا جاتا ہے۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ حرمت متعہ سے نا آشنا تھے اور وہ اس بارہ میں نرمی کرتے یعنی متعہ کی اجازت دیتے تھے لیکن جب یہ بات سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو معلوم ہوئی تو انہوں نے اس سے منع فرما دیا۔
عَنْ عَلِيٍّ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يُلَيِّنُ فِي مُتْعَةِ النِّسَاءِ، فَقَالَ: «مَهْلًا يَا ابْنَ عَبَّاسٍ، فَإِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْهَا يَوْمَ خَيْبَرَ، وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ»
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کو نکاح متعہ کے مسئلہ میں نرمی برتتے سنا تو فرمایا : اے ابن عباس ! ٹھہریے، رسول اللہ ﷺ نے اس کام سے خیبر کے روز منع فرما دیا تھا اور پالتو گدھوں کے گوشت سے بھی۔
صحیح مسلم: 1407
ان دلائل سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نکاح متعہ شروع اسلام میں جائز تھا پھر خیبر کے روز اسے حرام قرار دے دیا گیا۔ اور فتح مکہ کے موقع پر وقتی طور پہ رخصت دی گئی تھی جسے جلد ہی ختم کر دیا گیا۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-
الجمعة PM 08:36
2022-01-21 - 1218





