اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

جنازہ میں قراءت بالجہر

سوال

کیا جنازہ میں سورہ فاتحہ یا کوئی اور سورت بطور قرات پڑھ سکتے ہیں۔ جبکہ میت کیلئے خالص دعا کا حکم آیا ہے۔

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

 نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ اور اسکے بعد کوئی اور سورت پڑھنا بھی ثابت ہےاور جہر کرنا یعنی بآواز بلند پڑھنا بھی ثابت ہے ۔

طلحہ بن عبد اللہ بن عوف فرماتے ہیں:

صَلَّيْتُ خَلْفَ ابْنِ عَبَّاسٍ عَلَى جَنَازَةٍ، فَقَرَأَ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ، وَسُورَةٍ وَجَهَرَ حَتَّى أَسْمَعَنَا، فَلَمَّا فَرَغَ أَخَذْتُ بِيَدِهِ، فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ: «سُنَّةٌ وَحَقٌّ»

میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی اقتداء میں ایک جنازہ پڑھا, تو انہوں نے سورہ فاتحہ پڑھی اور ایک اور سورۃ پڑھی اور اونچی آوز سے پڑھی حتى کہ انہوں نے ہمیں سنائی, تو جب وہ فارغ ہوئے  تو میں نے انکا ہاتھ پکڑا , اور پوچھا , تو انہوں نے فرمایا : سنت اور حق ہے۔

سنن النسائی: 1987

یاد رہے کہ جب صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کسی کام کے لیے سنت کا لفظ بولتے ہیں تو اس سے مراد سنت رسول اللہ ﷺ ہی ہوتی ہے۔

 

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • السبت AM 10:03
    2022-01-22
  • 913

تعلیقات

    = 4 + 2

    /500
    Powered by: GateGold