اعداد وشمار
مادہ
مسلمان کو مارنے کی وجہ سے بندہ کافر ہو جاتا ہے؟
سوال
بعض لوگ کہتے ہی کہ جتنے بھی اسلامی ممالک کے حكمران ہی وہ کافر ہیں کیونکہ وہ کفار کے ساتھ مل کر مسلمانو کو مارتے ہیں تفصيل سے دلائل کے ساتھ جواب دین جزا کم اللہ خير
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
مسلمان کسی کافر کے ساتھ مل کر یا اکیلا ہی کسی بھی مسلمان کو قتل کرے تو اسکا یہ عمل یعنی "قتل مسلم" اسے دائرہ اسلام سے خارج نہیں کرتا کیونکہ اللہ تعالى کا فرمان ہے :
وَإِن طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا
اور اگر مؤمنوں کے دو گروہ آپس میں قتال کریں تو ان میں صلح کروا دو .... الخ
[الحجرات : 9]
اللہ نے دونوں گروہوں کو مؤمن کہا ہے جبکہ دونوں ایک دوسرے کو قتل کرنے والے ہیں ۔
ہاں یہ ضرور ہے کہ ان میں سے کوئی ایک حق پر ہوگا اور دوسرا نہیں ، یا کوئی ایک حق کے زیادہ قریب ہوگا اور دوسرا کم ۔
پھر کافروں اور مسلمانوں کا مل کر کسی مسلمان کے خلاف لڑنا مختلف طرح سے ہوتا ہے ۔
1- اصلا لڑنے والا مسلمان ہے کافر اپنے کسی مفاد کی خاطر شامل ہوا۔
2- اصلا لڑنے والا کافر اور مسلمان دونوں ہیں ، دونوں کے ہی متفقہ یا مختلف مفادات اور مقاصد ہیں
3- اصلا لڑنے والا کافر ہے اور مسلمان کافر کے ساتھ کافر کو دھوکہ دینے کی غرض سے شامل ہوا ہے ۔
4- اصلا لڑنے والا کافر ہے اور مقصود ملت اسلامیہ کا خاتمہ ہے ، اور کلمہ گو لوگ اسلام کو مٹانے میں کافر کا ساتھ دیں
پہلی تین صورتوں میں مسلمان کافر نہیں ہوگا۔ جبکہ چوتھی صورت میں خواہ وہ لڑے یا نہ لڑے کافر ہو جائے گا۔
اور یہ چوتھی صورت آج تک کہیں بھی پیدا نہیں ہوئی کہ کوئی مسلم حکمران ہو اور وہ اسلام کو مٹانے میں کفار کا ساتھ دے !
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-     
الاربعاء PM  07:58   
 2022-01-12
- 851





