اعداد وشمار
مادہ
نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ
سوال
نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ پڑھنے کی کیا دلیل ہے؟ فاتحہ نہ پڑھنا صحیح ہے ؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
نماز جنازہ ہو یا کوئی اور نماز, سورہ فاتحہ پڑھنا فرض ہے, اسکے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ کیونکہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
«لاَ صَلاَةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الكِتَابِ»
جس نے فاتحہ نہ پڑھی اسکی نماز نہیں۔
صحیح البخاری : 756
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«مَنْ صَلَّى صَلَاةً لَمْ يَقْرأْ فِيهَا بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ، فَهِيَ خِدَاجٌ» يَقُولُهَا ثَلَاثًا
جس نے کوئی بھی نماز پڑھی اور اس میں سورہ فاتحہ نہ پڑھی تو وہ نماز نامکمل ہے۔ یہ بات آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمائی۔
صحيح مسلم: 395
طلحہ بن عبد اللہ بن عوف فرماتے ہیں :
صَلَّيْتُ خَلْفَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَلَى جَنَازَةٍ فَقَرَأَ بِفَاتِحَةِ الكِتَابِ قَالَ: «لِيَعْلَمُوا أَنَّهَا سُنَّةٌ»
میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی اقتداء میں نماز جنازہ ادا کی تو انہوں نے سورہ فاتحہ پڑھی اور فرمایا (فاتحہ جہرا اس لیے پڑھی ہے ) تاکہ لوگ جان لیں کہ یہ سنت ہے۔
صحیح البخاری: 1335
یاد رہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا کسی کام سنت قرار دینا یہ معنى رکھتا ہے کہ یہ کام رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-     
السبت AM  10:13   
 2022-01-22
- 900





