اعداد وشمار
مادہ
حائضہ قرآن کی تعلیم حاصل کرسکتی ہے؟
سوال
کیا عورت ماہواری کے ایام میں قرآن مجید کی تعلیم حاصل کرسکتی ہے؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
جنبی مرد و عورت ، حائضہ اور نفاس والی عورت اللہ تعالى کا ذکر کرسکتے ہیں۔ قرآن کی تلاوت بھی کرسکتے ہیں۔ قرآن مجید کو چھونا ان کے لیے منع ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم حکم دیا ہے :
لا يمس القرآن إلا طاهر
قرآن کو صرف طاہر ہی چھوئے۔
موطا مالک
اور حائضہ اور جنبی کو اللہ تعالى نے اطہار و تطہیر کا حکم دیا ہے :
وَإِن كُنتُمْ جُنُباً فَاطَّهَّرُواْ
اور اگر تم جنبی ہو تو طہارت حاصل کر لو (یعنی غسل کر لو)
[المائدة : 6]
وَلاَ تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىَ يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللّهُ
اور ان (حائضہ عورتوں) کے قریب نہ جاؤ حتى کہ وہ پاک ہو جائیں، توجب وہ پاکیزگی حاصل کر لیں (غسل جنابت کر لیں) تو جہاں سے اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے (انکے پاس) جاؤ۔
[البقرة : 222]
لہذا ماہواری (حیض) کے دنوں میں عورت قرآن مجید کی تعلیم بھی حاصل کرسکتی ہے۔ بس قرآن کو ہاتھ نہیں لگاسکتی۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-     
السبت AM  11:57   
 2022-01-22
- 772





