اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

عورت کی فرج کی رطوبت پاک ہے

سوال

کیا ایسا ہے کہ عورت کی فرج سے نکلنے والا پانی یا اس کےاندر کا کوئی حصہ پاک ہے ؟

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

 عورت کی فرج سے جو رطوبت نکلتی ہے اسے "مذی" کہا جاتا ہے ۔ اور مذی مرد کی ہو یا عورت کی ‘ ناپاک ہی ہوتی ہے۔

سیدنا سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے مذی کی بہت زیادہ شکایت تھی ‘ اور اس وجہ سے میں بکثرت غسل کرتا تھا ۔ میں نے رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے اس بارہ میں دریافت کیا تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«إِنَّمَا يُجْزِيكَ مِنْ ذَلِكَ الْوُضُوءُ»، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَكَيْفَ بِمَا يُصِيبُ ثَوْبِي مِنْهُ؟ قَالَ: «يَكْفِيكَ بِأَنْ تَأْخُذَ كَفًّا مِنْ مَاءٍ، فَتَنْضَحَ بِهَا مِنْ ثَوْبِكَ، حَيْثُ تَرَى أَنَّهُ أَصَابَهُ»

اس ( مذی ) کی وجہ سے تجھے وضوء ہی کفایت کر جائے گا۔  میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلى اللہ علیہ وسلم جو میرے کپڑوں کو لگ جائے تو اسکا کیا کروں؟ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تجھے اتنا ہی کافی ہے کہ جس جگہ تو سمجھتا ہے کہ مذی  لگی ہے وہاں پانی کا ایک چلو لے کر ڈال لے ۔ (یعنی صرف اتنی جگہ کو ہی دھولے)۔

سنن أبی داود: 210

سیدنا عبد اللہ بن سعد انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں  کہ میں نے رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ غسل کس چیز سے واجب ہوتا ہے اور اس پانی کے بارہ میں پوچھا جو منی کے بعد نکلتا ہے تو  آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«ذَاكَ الْمَذْيُ، وَكُلُّ فَحْلٍ يَمْذِي، فَتَغْسِلُ مِنْ ذَلِك فَرْجَكَ وَأُنْثَيَيْكَ، وَتَوَضَّأْ وُضُوءَكَ لِلصَّلَاةِ»

یہ مذی ہے اور ہر نر مذی بہاتا ہے۔ (جب ایسا ہو) تو اپنی فرج (شرمگاہ) اور خُصیوں کو دھو لے اور نماز والا وضوء کر لے۔

سنن أبی داود: 211

ان دونوں احادیث میں مذی کو دھونے کا حکم ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ پاک نہیں ہے ۔

 

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • السبت PM 10:45
    2022-01-22
  • 1500

تعلیقات

    = 8 + 1

    /500
    Powered by: GateGold