اعداد وشمار
مادہ
تابوت سکینہ کیا ہے؟
سوال
سورہ بقرہ میں تابوت سکینہ کا ذکر آتا ہے وہ کیا ہے؟ اور اس تابوت میں کیا کچھ تھا؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
اس تابوت کے بارہ میں اللہ سبحانہ وتعالى کا ارشاد گرامی ہے:
وَقَالَ لَهُمْ نَبِيُّهُمْ إِنَّ آيَةَ مُلْكِهِ أَنْ يَأْتِيَكُمُ التَّابُوتُ فِيهِ سَكِينَةٌ مِنْ رَبِّكُمْ وَبَقِيَّةٌ مِمَّا تَرَكَ آلُ مُوسَى وَآلُ هَارُونَ تَحْمِلُهُ الْمَلَائِكَةُ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَةً لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ
اور انہیں انکے نبی نے کہا کہ اس (طالوت) کی بادشاہی کی نشانی یہ ہے کہ تمہارے پاس صندوق (تابوت) آئے گا اس میں تمہارے رب کی طرف سے سکینت (ایک تسلی) ہے اور آل موسى و آل ہارون نے جو کچھ چھوڑا تھا اس میں سے باقی ماندہ چیزیں ہیں۔ اسے فرشتے اٹھائے ہوئے ہونگے ۔ بے شک اس میں تمہارے لیے یقینا ایک نشانی ہے،اگر تم مؤمن ہو۔
سورۃ البقرۃ : 248
اس آیت مبارکہ سے واضح ہوتا ہے کہ
- وہ صندوق اللہ تعالى کی طرف سے طالوت کے بادشاہ مقرر ہونے کی نشانی تھا۔
- اللہ تعالى کی طرف سے ایک تسلی تھی۔
- اس میں موسى وہارون کی آل کے ترکہ کی باقی ماندہ اشیاء تھیں۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-     
الاربعاء PM  09:40   
 2022-01-12
- 1136





