اعداد وشمار
مادہ
کیا جنبی شخص اذان کہہ سکتا ہے؟
سوال
کیا جنبی شخص اذان کہہ سکتا ہے؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
جنبی مرد و عورت ، حائضہ اور نفاس والی عورت اللہ تعالى کا ذکر کرسکتے ہیں۔ قرآن کی تلاوت بھی کرسکتے ہیں۔ اذان بھی اللہ کا ذکر ہے۔ حالت جنابت میں اذان بھی دی جاسکتی ہے۔ قرآن مجید کو چھونا ان کے لیے منع ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم حکم دیا ہے :
لا يمس القرآن إلا طاهر
قرآن کو صرف طاہر ہی چھوئے۔
موطا مالک
اور حائضہ اور جنبی کو اللہ تعالى نے اطہار و تطہیر کا حکم دیا ہے :
وَإِن كُنتُمْ جُنُباً فَاطَّهَّرُواْ
اور اگر تم جنبی ہو تو طہارت حاصل کر لو (یعنی غسل کر لو)
[المائدة : 6]
وَلاَ تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىَ يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللّهُ
اور ان (حائضہ عورتوں) کے قریب نہ جاؤ حتى کہ وہ پاک ہو جائیں، توجب وہ پاکیزگی حاصل کر لیں (غسل جنابت کر لیں) تو جہاں سے اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے (انکے پاس) جاؤ۔
[البقرة : 222]
اور حائضہ اور جنبی کے لیے مسجد میں داخل ہونا بھی ممنوع ہے :
وَلاَ جُنُباً إِلاَّ عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّىَ تَغْتَسِلُواْ
اور نہ ہی جنبی ، الا کہ راہ گزر ہو، حتى کہ تم غسل کر لو۔
[النساء : 43]
وَيَعْتَزِلْنَ الحُيَّضُ المُصَلَّى
اور حائضہ عورتیں نماز کی جگہ سے الگ رہیں
صحیح البخاری: 974
آج کل چونکہ اذان کے لیے لاؤڈ سپیکر کا اہتمام ہوتا ہے اور وہ مساجد کی عموما پہلی صف کے قریب ہی ہوتے ہیں۔ لہذا جنبی کو مسجد میں داخلہ کی ممانعت کی بناء پر اذان دینے نہیں جانا چاہیے حتى کہ غسل کر لے۔ البتہ مسجد سے باہر اگر اذان دینی ہو تو دے سکتا ہے۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-     
السبت PM  11:18   
 2022-01-22
- 1070





