اعداد وشمار
مادہ
میت کو غسل دینے والے پہ غسل فرض ہے؟
سوال
کیا میت کو غسل دینے والے پر غسل کرنا واجب ہو جاتا ہے ؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:
«مَنْ غَسَّلَ الْمَيِّتَ فَلْيَغْتَسِلْ، وَمَنْ حَمَلَهُ فَلْيَتَوَضَّأْ»
جس نے میت کو غسل دیا وہ غسل کرے اور جس نے اسے اٹھایا وہ وضوء کرے۔
سنن أبی داود : 3161
لیکن آپ ﷺ کا یہ حکم وجوب یا فرضیت کے لیے نہیں بلکہ استحباب کے لیے ہے۔ اسکی دلیل یہ کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
«كُنَّا نُغَسِّلُ الْمَيِّتَ فَمِنَّا مَنْ يَغْتَسِلُ وَمِنَّا مَنْ لَا يَغْتَسِلُ»
ہم میت کو غسل دیا کرتے تھے تو ہم میں سے کوئی غسل کر لیتا اور کوئی غسل نہ کرتا۔
سنن الدارقطنی: 1820،سنن الکبرى للبیہقی: 1466,1467
اور جب صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین یہ فرماتے ہیں کہ ہم ایسا کام کیا کرتے تھے تو اس سے مراد دور نبوی میں انکا وہ عمل کرنا ہوتا ہے۔ لہذا یہ روایت قرینہ صارفہ ہے کہ میت کو غسل دینے سے غسل کرنے کا حکم وجوب کے لیے نہیں بلکہ استحباب کے لیے ہے۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-     
السبت PM  11:31   
 2022-01-22
- 942





