اعداد وشمار
مادہ
کپڑے کا ٹخنوں سے نیچے ہونا نواقص وضو میں شامل ہے؟
سوال
ایک دوست کے کہنے کے مطابق شلوار یا پتلون کا ٹخنوں سے نیچے ہونا نواقص وضو اور نماز میں شامل ہے۔ اس نے ایک حدیث کا حوالہ بھی دیا تھا جس میں آنحضرت ﷺ نے اس شخص کو وضو کے لوٹانے کا حکم دیا تھا جس کا کپڑا ٹخنوں سے نیچے تھا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا کپڑے کا ٹخنے سے نیچے ہونا نواقص وضو میں شامل ہے؟ اور اگر کپڑا ٹخنے سے نیچے ہو تو کیا نماز نہیں ہوتی؟ کیا اسلاف میں اور دورِ جدید کے علماء ، محدثین ، اور فقہاء نے اس حدیث سے استدلال کر کے کپڑے کے ٹخنوں سے نیچے لٹکانے کو نواقص وضو یا نماز میں شمار کیا ہے؟ مدلل جواب دے کر عنداللہ ماجور ہوں۔
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
سنن أبی داود، کتاب الصلاۃ، باب الإسبال فی الصلاۃ، ح 638 میں یہ روایت بسند حسن موجود ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يُصَلِّي مُسْبِلًا إِزَارَهُ إِذْ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اذْهَبْ فَتَوَضَّأْ فَذَهَبَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ جَاءَ ثُمَّ قَالَ اذْهَبْ فَتَوَضَّأْ فَذَهَبَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَكَ أَمَرْتَهُ أَنْ يَتَوَضَّأَ ثُمَّ سَكَتَّ عَنْهُ فَقَالَ إِنَّهُ كَانَ يُصَلِّي وَهُوَ مُسْبِلٌ إِزَارَهُ وَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى لَا يَقْبَلُ صَلَاةَ رَجُلٍ مُسْبِلٍ إِزَارَهُ۔
’’سیدنا ابو ہریرہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص اپنی نیچے والی چادر کو لٹکا کرنماز پڑھ رہا تھا تو رسول اللہﷺ نے اسے فرمایا: جاؤ اور وضو کرکے آؤ۔ وہ گیا، وضو کیا، پھر آیا تو آپﷺ نے پھر فرمایا: جاؤ اور وضو کرکے آؤ۔ وہ گیا، وضو کیا اور پھر آیا۔ ایک آدمی نے پوچھا: یا رسول اللہ! آپ نے کیوں اسے دوبارہ وضو کرنے کا کہا، پھر آپ خاموش ہورہے؟آپﷺ نے فرمایا: یہ شخص اپنا تہ بند لٹکا کر نماز پڑھ رہا تھا اور اللہ تعالیٰ کسی ایسے شخص کی نماز قبول نہیں فرماتے جو جو اپنا تہ بند لٹکا کر نماز پڑھ رہا ہو۔‘‘
لہٰذا ثابت ہوا کہ شلوار ٹخنوں کو ڈھانپ رہی ہو تو وضوء دوبارہ کرنا چاہیے اور ایسے شخص کی نماز قبول نہیں ہوتی ۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-     
الاحد   AM  10:13   
 2022-01-23
- 1309





