اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

انٹرویو - اردو مجلس 2010ء

انٹرویو - اردو مجلس

وی بلٹن کے پہلے اردو فورم (اردو مجلس  ) میں یہ انٹرویو غالبا 2010 ءکے قریب  لیا گیا تھا

سوال : آپ کا مکمل اِسمِ گرامی ؟

جواب: ابو عبد الرحمن محمد رفیق طاہر بن عبد الغفور

سوال : آپ کی تاریخِ پیدائش ؟

جواب: ۲۳ شوال ۱۴۰۳

سوال : آپ پاکستان کے کس شہرمیں قیام پذیر ہیں؟

جواب: ملتان

سوال :ایسے افعال ، جن کو سرانجام دینے کے لیے لمبی زندگی کی دعا مانگتے ہوں؟

جواب:جو کر رہا ہوں

سوال : آپ کا پیشہ کیا ہے ؟

جواب: درس و تدریس

سوال :دین کے معاملے پر کس شخصیت پر رشک آتا ہے؟

جواب:حافظ عبد المنان نورپوری

سوال : بہن بھائیوں میں آپ کا کونسا نمبر ہے ؟

جواب: دو بہنیں بڑی ہیں اور بھائیوں میں ہم بڑے ہیں ۔

سوال : آپ اجتماعیت پسند ہیں یا انفرادیت پسند؟

جواب: حسب ضرورت !

سوال : گرامی قدر کے مزاج میں نری سنجیدگی ہی سنجیدگی ہے یا مزاح بھی پایا جاتا ہے یا پھر دونوں وقت کی ضرورت کے لحاظ سے ؟

جواب: سنجیدگی غالب ہے ، لیکن طنز ومزاح میں بھی ثانی نہیں رکھتے ۔ ویسے یہاں نرمی کو ذکر کرکے سائل نے کیا کیا ہے ہم تبصرہ نہیں کرتے (دل والے خود ہی لکھ لیں گے کہانی اس افسانے کی )

سوال : کتنی زبانوں سے آپ کو آشنائی ہے اور کتنی پر عبور حاصل ہے ؟اور ان میں سے پسندیدہ کونسی ہے ؟

جواب: کوئی سات آٹھ زبانوں سے آشنا ہوں اور صرف تین پر عبور ہے عربی پسند ہے اور اسکے بعد اردو

سوال : اپنے پسندیدہ کھیلوں کے نام اور پسندیدگی کی وجہ بتلائے۔

جواب: تینوں کھیل ہی پسندیدہ ہیں ان سب میں نشانہ بازی زیادہ محبوب ہے ۔ وجہ نا قابل بیاں اور بعید از گماں ہے !!!

سوال : اپنے من پسند کھانے کون سے ہیں ؟

جواب: ہر قسم کی قدرتی اشیاء پسند ہیں دیسی قسم کی بازاری کھانا تو میں فضول سمجھتا ہوں ۔ گھر میں بھی خالص دیسی کھانے ہی تیار ہوتے ہیں ۔

سوال : آپ کے روزمرہ کے مشاغل کیا ہیں ؟

جواب: کچھ لکھ لیا کچھ پڑھا دیا ۔ کبھی کبھار تبلیغ کے لیے سفر پر نکل گئے ۔

سوال : . یہ تو طے ہے کہ دُنیا میں ہر اِنسان کو غصہ آتا ہے مگر کیا آپ یہ بتانا پسند کریں گے کہ جب آنجناب کو غصہ آتا ہے تو کیا گل کھلاتے ہیں ؟

جواب: ۔ ویسے تو مجھے غصہ جلدی کیے آتا ہی نہیں سال میں اگر ایک آدھ بار آ بھی جائے تو پھر بڑا مسئلہ بن جاتا ہے کیونکہ مجھے "غصہ کرنا" بھی تو نہیں آتا ہے !!! ۔ لہذا جب غصہ آیا بس خاموش ہوگئے ۔ پنجابی میں کہتے ہیں "اک چپ تے سو سُکھ ۔"

سوال : دوسروں کی خوشی آپ کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟ اور کیا آپ لوگوں کو خوش رکھنے کی کوشش کرتے ہیں ؟

جواب: ۔ کسی کو خوش رکھنے کی کوشش کیا ہوتی ہے مجھے یہ معلوم ہی نہیں ! ۔ اگر ہم سے کوئی خوش ہے تو بہت خوب اگر نہیں تو پھر بھی ہماری بلا سے .....

سوال : ایسا کون سا کام ہےجس کو سرانجام دیکر آپ کو قلبی مسرت ہوتی ہے؟

جواب: جب کوئی ہماری وجہ سے مسلمان ہو جائے ۔

سوال : زندگی میں تمام رشتے اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے مگر ان میں سے کون سی ہستی آپ کے دِل پر ناز کرتی ہے؟

جواب: یہ تو وہی ہستی بتائے گی جو " ناز " کرتی ہوگی !

سوال : ایسی کون سی باتیں ہیں جو آپ کو اچھی نہیں لگتیں؟

جواب: آپ کے یہ سارے فضول سوالات .... ھھھ ....وغیرہ وغیرہ (ابتسامہ)

سوال : آپ کو اپنی کون سی عادت انتہائی ناگوار لگتی ہے؟

جواب: کوئی بھی نہیں !

سوال : حُسن، دولت ، شہرت اور عزت میں سےکسی ایک کا انتخاب کریں؟

جواب: یہ سبھی ہمارے لیے ہیں ۔ ایک کا اتنخاب کیوں کروں بھائی ؟؟؟

سوال : کیا آپ کو روزمرہ دوست بنانے اچھے لگتے ہیں یا جو پہلے سے ہیں ان کے ساتھ دوستی نبھانا؟

جواب: ہر کام کا اپنا ہی مزہ ہے لہذا سبھی اچھا لگتا ہے !

سوال : آپ پریشان ہوں تو کیا کرتے ہیں ؟

جواب: سوچتا ہوں ۔

سوال : فارغ وقت میں آپ کیا کرنا پسند فرماتے ہیں؟

جواب: میں فارغ ہوتا ہی نہیں ہوں !

سوال : کسی کے ساتھ پہلی مُلاقات میں آپ سامنے والے میں کیا ملاحظہ کرتے ہیں ؟

جواب: کہ وہ کتنے پانی میں ہے ... (ابتسامہ)

سوال : وہ کون ہے جسے آپ اپنی ہربات کے متعلق باخبر رکھتے ہیں ؟

جواب: کوئی بھی نہیں

سوال : اِس پُرفتن دور میں دُنیا کے مجموعی حالات کو دیکھ کر آپ کیا سوچتے ہیں؟

جواب: یہی کہ میں ان سے کیسے بچ سکتا ہوں ۔

سوال : مسقبل میں کیا کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہیں ؟

جواب: نہ پوچھیے پاکستان کے کوفہ میں بستا ہوں !

سوال : اولاد کیا اور کتنی عمر کی ہے؟

جواب: ایک بیٹا ہے عبد الرحمن جو کہ يوم السبت 10/03/2007 الموافق 20/02/1428هـ اس دنیا میں آیا ہے ۔

سوال : - مذہبى تعليم كى طرف كيسے آئے ؟ ذاتى انتخاب تھا ؟

جواب: ذاتی بلکہ ضدی انتخاب !!!

سوال : دوران تعليم كبھی فيلڈ بدلنے كا خيال آيا ؟

جواب: ہرگز نہیں !

سوال : خاندان ، دوست احباب مذہبی ہيں يا نہيں اور آپ كے دينى مشاغل پر ان كا كيا ردعمل ہوتا ہے؟

جواب: خاندان مذہبی نہیں ! ' دوست ساری ہی مذہبی ہیں ۔ ردعمل میں خامشی !

سوال : بہنوں بھائيوں ميں كوئى اور دينى تعليم كى طرف آيا ؟

جواب: نہیں!

سوال : مذہب پر عمل ميں قريبى لوگوں ميں سب سے زيادہ حمايت اور مدد كس سے ملى ؟

جواب: اپنے شیخ حافظ عبد المنان نورپوری رحمہ اللہ سے ۔

سوال : دوران تعليم اور فراغت كے بعد قريبى رشتوں اور سماجى حلقوں كى جانب سے مذہبی مخالفت برداشت كرنى پڑی؟ كسى موقع پر دلبرداشتہ ہوئے؟

جواب: بہت زیادہ ' لیکن دلبرداشتہ ہونا نہیں آتا !

سوال : مطالعے كا كتنا شوق ہے؟

جواب: یہ سوال تو آپ ہماری اہلیہ سے پوچھیے ! جواب آئے گا لهذه الكتب أشد علي من ثلاث ضرائر !!!! (ابتسامۃ)

سوال : كچھ كتابيں جو بار بار پڑھی ہوں؟

جواب: کتاب اللہ اور کتب حدیث کے علاوہ نورپوری رحمہ اللہ کے احکام ومسائل ، ارشاد القاری ، مکالمات ، مقالات ، مرآۃ البخاری وغیرہ ، اور اسلاف کی کتب میں سے ابن حزم کی المحلى ، ابن حجر کی فتح الباری ، اور شوکانی کی ارشاد الفحول وغیرہ شامل ہیں ۔

سوال : پسنديدہ موضوع جس پر مطالعہ پسند ہے؟مذہب تو آپ كا ميدان ہے اس كے علاوہ؟

جواب: ادب وطب

سوال : پسنديدہ كتب ؟ مذہب اور ادب ميں خاص طور پر۔

جواب: مذہب میں کتاب اللہ اور کتب سنہ کے علاوہ شیخ نورپوری، ثناء اللہ امرتسری ،حافظ محمد گوندلوی ، اسماعیل سلفی ، ابن حجر ، ابن حزم ، شوکانی رحمہم اللہ اور مبشر احمد ربانی ، زبیر علی زئی ، اور ارشاد الحق اثری حفظہم اللہ کی تصنیفات ۔ اور ادب میں اقبال وشورش اور چوہدری فضل حق صاحب کی تصنیفات۔

سوال : آپ کے پسنديدہ مصنفين کون سے ہیں؟

جواب: امام بخاری ، امام ابوداود ، امام نسائی ، ابن حجر ، ابن حزم ، شوکانی ، ثناء اللہ امرتسری ، حافظ محمد گوندلوی ، اسماعیل سلفی ، رفیق پسروری ، خواجہ قاسم ، عبد الرحمان مبارک پوری ، عبد الرؤف جھنڈا نگری رحمہم اللہ اور زبیر علی زئی ، مبشر احمد ربانی ، ارشاد الحق اثری ، صلاح الدین یوسف حفظہم اللہ وغیرہ

سوال : اپنے معاشرے كى علمى حالت كے متعلق آپ كا كيا خيال ہے ؟

جواب : روبہ زوال ہے ۔

سوال : ہم (مسلم امہ )علم وتحقيق ميں واقعى پسماندہ ہيں يا يہ ہوائى كسى دشمن نے اڑائى ہو گی؟

جواب: علم وتحقیق میں تو ہمی سب سے آگے ہیں لیکن ہمارے ہاں اہل فن کا استحصال زیادہ اور اپنے کیے کا پراپیگنڈہ کم ہوتا ہے

سوال : مستقبل كى منصوبہ سازى كرنا پسند ہے ؟ ہاں تو كيوں اور كتنى ؟ اگلا دن ، اگلا ہفتہ ، اگلا مہينہ اگلا سال ، يا اگلے پانچ سال وغيرہ؟ نہيں توكيوں؟

جواب: ہزار سالہ منصوبہ بندی ! کیونکہ یہ سنت ہے ۔

سوال : حالات حاضرہ اور سياسيات سے كتنى دل چسپی ہے؟

جواب: بہت گہری

سوال : مذہبی لوگ سياسيات، مزاح اور شعرو ادب سے بھاگتے ہيں كيا يہ تاثر درست ہے؟

جواب: یہ تأثر درست نہیں !

سوال : كيا آپ كو كبھی مسلم امہ كا فرد ہونے پر فخر ہوا ؟ كن مواقع پر؟

جواب: جی ہاں ' ہر وقت !

سوال : كبھی مسلم امہ كا حصہ ہونے پر افسوس ہوا ؟ كن مواقع پر ؟

جواب: ہرگز نہیں ۔

سوال: زندگی ميں كيا نہ ہو تو موت كو ترجيح ديں گے؟

جواب: خیر

سوال : آپ مسلم امہ كے افراد سے كسى چيز ميں منفرد يا الگ نظر آنا چاہيں تو وہ كون سى چيزيں ہوں گی؟

جواب: اصلاح ذات ا لبین

سوال : زندگی ميں كن مواقع پر شديد افسردہ ہوئے يا پھوٹ پھوٹ كر روئے ؟

جواب: اپنے شیخ نورپوری رحمہ اللہ کی وفات پر .

سوال : موت سے ڈر لگتا ہے؟

جواب: بالکل بھی نہیں ' جسکی موت کا ڈر تھا اسے موت آچکی !!!

من شاء بعدك فليمت .... فعليك كنت أحاذر

سوال : آخرت كے بارے ميں كوئى منصوبہ سازى ہے؟ كوئى ايسا خاص عمل جو آپ مغفرت كى اميد پر ہميشہ جارى ركھنا چاہيں؟

جواب: يقينا ! دعوت الى الله اور مسائل شرعیہ کا حل ۔

سوال : صنف مخالف كے متعلق كيا خيالات ہيں ؟ منفى يا مثبت ؟

جواب: مثبت !

سوال : اپنى اولاد كے ليے تعليم كو كتنا ضرورى سمجھتے ہيں ؟ كس سطح تك ؟ یعنی بیٹوں اور بيٹيوں كو كتنا پڑھنا چاہیے؟

جواب: رسمی عصری تعلیم تو اسی قدر کافی ہے کہ انہیں لکھنا پڑھنا آجائے ۔ اور غیر رسمی طور پر عصر حاضر کے تمام تر علوم وفنون سے شناسائی ہونی چاہیے ۔ اور علوم شرعیہ میں رسوخ ضروری ہے ۔

سوال : خوشبو كا استعمال پسند ہے؟ كن مواقع پر؟

جواب: ہر وقت پسند ہے ۔

سوال : عام طور پر دھيمى آواز ميں بات كرنا پسند ہے يا بلند آواز ميں ؟

جواب: دھیمی آواز میں ' بلکہ بلا وجہ بلند آواز سے مجھے تو شدید نفرت ہے (إن أنكر الأصوات لصوت الحمير ......)

سوال : آپ کے سامنے كوئى پِٹ رہا ہو تو كيا كريں گے ؟

جواب: یا تو پٹنے دیں گے یا خود بھی پیٹیں گے یا پھر اسے چھڑوا دیں گے ۔ حسب توفیق اور حسب ضرورت !

سوال : عام طور پر طاقتور اور خوشحال لوگوں كى مجلس اچھی لگتى ہے يا غريب اور كمزور لوگوں كى ؟

جواب: طاقتور غریب لوگوں کی !

سوال : کوئى آپ كو بلاوجہ پِيٹ ڈالے تو كيا كريں گے؟

جواب: پیٹنے والے کو دیکھ کر ہی فیصلہ کریں گے ۔

سوال : شريك حيات كى تعليم آپ كے ليے كتنى اہم ہے؟ كس سطح تك ؟ كيا ان كو شادى كے بعد تعليم جارى ركھنے ميں حوصلہ افزائى / مدد كی اور كريں گے ؟

جواب: جتنی اپنے لیے اہم ہے ' شادی کے بعد صرف غیر رسمی !

سوال : تحرير لكھ كر چھپوانے كا شغل كس عمر سے ہے؟ پہلى تحرير كے متعلق بتانا چاہيں تو كب اور كہاں چھپی؟

جواب: تقریبا ۱۴۲۰ سے ' پہلی تحریر یاد نہیں کہ کب چھپی بہر حال یہ ضرور یاد ہے کہ پہلی تحریر سرقہ ہوکر چھپی تھی یعنی میرے نام سے نہیں!! اور اسکے بعد دوسری تحریر بھی چھپی تھی ہفت روزہ اہل حدیث کے محدث عبد اللہ نمبر میں اور وہ بھی اسکے نام سے جسے میں نے چھپنے کے لیے دی تھی ۔ اسکے بعد پھر میں نے مجلات والوں سے ڈائریکٹ رابطہ بنایا تھا ۔

سوال : تحرير لكھنے سے پہلے اس كے متعلق قواعد و ضوابط جاننا اور ان كا خيال ركھنا پسند كرتے ہيں يا جو جى ميں آئے؟

جواب: گوکہ میں طلباء کو تحریر لکھنے کے قواعد وضوابط پڑھاتا ہوں لیکن خود تحریر لکھنے سے پہلے صرف قلم اٹھاتا ہوں بس ۔ اور ایک ہی مجلس میں ایک موضوع مکمل کرکے اٹھتا ہوں ۔ کیونکہ مجلس بدلنے سے موڈ بدل جاتا ہے اور ذہنی کیفیت بدلنے سے انداز تحریر میں فرق آجاتا ہے ۔ اور میری یہ عادت شاید اس وجہ سے بنی ہے کہ زمانہ طالبعلمی میں استاذ محترم مولانا محمد مالک بھنڈر صاحب مجھے اپنے پاس بلاتے اور کہتے یہاں بیٹھ جاؤ اور فلاں جگہ تقریر مقابلہ ہے اس عنوان پر اسکے لیے کوئی ایک یا دو تقاریر تحریر کرکے دو ۔ تو میں وہیں بیٹھے بیٹھے انہیں لکھ دیتا اور بسا اوقات جنہوں نے مقابلہ میں حصہ لینا ہوتا انہیں پڑھا بھی دیتا ۔ شاید اسی وجہ سے عادت سی بن گئی ہے کہ ایک ہی مجلس میں موضوع مکمل کر لیتا ہوں ۔

سوال : سب سے پرانے دوست سے كتنے سال پرانى دوستى ہے؟

جواب: سولہ سال پرانی !

سوال : كون سا قدرتى منظر خاص طور پر اہتمام سے ديکھنا چاہتے ہيں؟ پورے چاند كا منظر ، بادل ، بارش، غروب آفتاب ، طلوع شمس وغيرہ ؟

جواب: بادل وبارش کا منظر ۔

سوال : مذہبی حلیے سے كئى لوگوں کو خاصى تكليف ہوتى ہے ، آپ كا ايسے مواقع پر كيا رد عمل ہوتا ہے؟ كوئى تجربہ جو ذكر كرنا چاہيں ؟

جواب: انہیں مزید تکلیف پہنچاتے ہیں !

سوال : ماشاء اللہ آپ دعوت و تبليغ ميں متحرك ہيں ۔ اپنے تجربات كى روشنى ميں ساتھی داعيان و داعيات كو كيا نصيحتيں كرنا چاہيں گے ؟

جواب:

1. اتبعوا ما أنزل إليكم من ربكم ولا تتبعوا من دونه أولياء قليلا ما تذكرون . 

2. علم میں رسوخ پیدا کریں

3. ادع إلى سبيل ربك بالحكمة والموعظة الحسنة وجادلهم بالتي هي أحسن 

4. کسی بھی شخصیت سے مرعوب نہ ہوں !

سوال : - دعوتى زندگی ميں انسان بڑے معجزے اور كرامات ديكھتا ہے۔ بڑے بڑے متكبر اور منكر اس كى آنكھوں كے سامنے رب كى طرف پلٹتے ہيں ايسے مواقع پر آپ كو كيسا لگتا ہے اور ايك داعى كو كيا سوچنا اور كرنا چاہیے ؟

جواب: لگتا ہے کہ اللہ اس پر راضی ہوگیا ہے ۔ ایک داعی کو سوچنا چاہیے کہ میرا اس میں کیا کردار تھا اگر نہیں تھا تو ادا کرنا چاہیے !

سوال : - نيكى كے راستے سے برائى كى تاريك راہوں كى طرف جا نكلنے والے بھی كم نہيں ۔ جب ايسا كچھ كھل كر سامنے آتا ہے تو اس واقعے كے بہت اثرات ہوتے ہيں ۔ ان مواقع پر كيا چيز حوصلہ ديتى ہے ؟ داعى كو كس حد تك اس كا اثر لينا چاہیے۔ بعض اوقات انسان كو خود اپنے نفس كے متعلق خوف محسوس ہوتا ہے ؟ داعى كو ايسے حالات ميں كيا كرنے كا مشورہ ديں گے؟

جواب: آخرت کی کامیابی سے بڑھ کر حوصلہ دینے والی کوئی چیز نہیں ۔ داعی کو فورا اسلاف کی سیرت کا مطالعہ اور اہل علم وورع کی مجالس کی طرف رجوع کرنا چاہیے ۔

سوال : - آپ كے خيال ميں جس تيزى سے اہوا پرستى اور اباحيت عام ہو رہی ہے كيا اتنے موثر انداز ميں رجوع الى اللہ كى طرف بلانے كا كام ہو رہا ہے؟ ہميں كيا حكمت عملى اپنانى چاہیے ؟

جواب: یہ کام اتنا مؤثر نہیں ہے ۔ نت نئے انداز کی تلاش کے بجائے نبوی منہج کو ملحوظ رکھنا چاہیے ۔

سوال : سب دينى لوگ بچپن سے دينى نہيں ہوتے ، بہت مشكلات سے گزر كر تھوڑا بہت دين پر عمل شروع كرتے ہيں اور دوست احباب ، خاندان اور معاشرے كى مخالفت بھی سہتے ہيں اس پر مزيد قيامت يہ كہ بعض كٹر مذہبى افراد تاك تاك كر ان كى خاميوں كو شدت سے نشانہ بناتے ہيں ، مذہبى افراد كے ايسے رويے كى اصلاح كيسے ممكن ہے ؟ كيا اس پر كوئى تربيتى نشست ركھی يا كوئى تحرير لكھی ؟

جواب: انہیں اپنی خطاؤں کا آئینہ دیکھنے کا مشورہ دیں فورا اصلاح ہو جائے گی ۔ اس ضمن میں ہم بہت سی تربیتی نشستیں کر چکے ہیں ۔

سوال : - خواتين كے دعوتى ميدان ميں سناٹا طارى ہے ۔ مدرسہ شروع كريں تو حافظات اور عام معلمات نہيں ملتيں ، جامعاتى محققات ، متخصصات تو دور كى بات ۔ سبب كيا ہے؟ مذہبی افراد خواتين كى تعليم ، اعلى تعليم اور دعوتى سرگرميوں کے متعلق اتنے غافل كيوں ہيں؟

جواب: سبب عورت کی صنفی کمزوری اور ہمارے معاشرہ کی خرابی ہے ۔ میرا خیال تو یہ ہے کہ عورت کو دعوتی میدان میں ضرور اترنا چاہیے اور اسکے لیے انہیں اعلى تعلیم بھی حاصل کرنی چاہیے لیکن محتاط انداز میں ! کیونکہ ہمارے اکثر تعلیمی ادارے بگاڑ کا باعث ہیں !

سوال : زيادہ تر دينى مجلے ، جرائد ،ادارے، ويب سائٹس سب كے پيچھے ايك دوشخصيات كى محنت ہوتى ہے۔ بڑے پيمانے پر منظم ٹيم ورك كى مثال كم كم ملتى ہے۔ وجہ كيا ہے؟

جواب: وجہ یہ ہے کہ پوری امت کے پیچھے بھی ایک یا دو انبیاء کی ہی محنت ہوتی ہے !

سوال : آپ حکیم کیسے بنے حکمت کہاں سے سیکھی ؟

جواب: معہ محمدیہ گوجرانوالہ میں ہمارے استاد محترم مولانا قاضی عبد الرزاق صاحب رحمہ اللہ حکمت کرتے تھے ۔ انہوں نے حکمت کی کتب کا مطالعہ کرنے کا شوق ڈالا ، اور حکمت کے کچھ گر بتائے ۔ گوجرانوالہ کے نواحی گاؤں میں گل والا میں ہم دعوت وتبلیغ کے سلسلے میں اکثر جایا کرتے تھے وہاں محترم حکیم مشتاق صاحب تھے جو کہ آجکل گکھڑ منتقل ہوگئے ہیں انہوں نے کچھ حکمت سکھائی ۔ پھر جامعہ محمدیہ عام خاص باغ ملتان کی دکانوں میں حکیم مولانا فاروق صاحب ہیں بہت سی حکمت ان سے سیکھی ۔

سوال : یہ '' اجازة '' کیا ہوتا ہے اور آپ کو کن کن شیوخ سے اجازة حاصل ہے

جواب: جازۃ الروایۃ یعنی کوئی شیخ کسی طالب علم کو اپنی تمام تر یا مخصوص مرویات روایت کرنے کی اجازت دے کہ تم میری سند سے انہیں روایت کر سکتے ہو ۔ اسے اجازۃ الروایۃ کہتے ہیں ۔ اور تحمل علم کا ادنی طریق ہے ۔ مجھے اپنے شیخ مکرم حافظ عبد المنان نورپوری رحمہ اللہ سمیت بہت سے مشایخ سے اجازۃ الروایۃ حاصل ہے

سوال :اللہ تعالی کی بے شمار نعمتیں ہیں۔کسی ایک نعمت پر تذکرہ کیجیئے۔

جواب: الحمد لله على نعمة الإسلام

سوال :دین اسلام پر عمل کرتے ہوئے معاشرے کی کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا؟ اور ان رکاوٹوں کا سدباب کس طرح کیا؟

جواب: باتوں کے سوا کوئی مشکل نہیں ' اور اسکے سدباب کی ضرورت نہیں۔

سوال : دین اسلام کے بیش بہا موضوعات میں سے وہ کون سا ایسا موضوع ہے ، جس کی محفل آپ کو بہت بھاتی ہے؟؟

جواب: حدیث

سوال : ۔مسقبل میں کیا کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہیں ہمیں بھی اس سے آگاہ کیجئے ہوسکتا ہے آپ کو محدث فورم سے کوئی ہمنوا مل جائے ؟

جواب: دین حق کی خاطر ایسے افراد کی تیاری کہ جہاں لگیں وہاں سجیں۔

سوال : وہ کون سی ایسی خواہش یا خواب ہے جو اب تک پورا نہ ہو سکا؟

جواب: "عالم" بننے کا !

سوال: ۔مزاجا کیسی طبیعت کے مالک ہیں؟ آپ اجتماعیت پسند ہیں یا انفرادیت پسند؟

جواب: دونوں ہی پسند ہیں (ابتسامہ!)

  • الاثنين PM 09:19
    2022-01-17
  • 904

تعلیقات

    = 2 + 9

    /500
    Powered by: GateGold