اعداد وشمار
مادہ
عذاب قبر روح کو ہوتا ہے یا جسم کو؟
سوال
عذاب قبر روح کو ہوتا ہے یا جسم کو؟ یا روح اور جسم دونوں کو؟ قرآن وحدیث کی رو سے وضاحت فرمائیں۔
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
قبر میں عذاب یا راحت روح اور جسم دونوں کے لیے ہے۔ کیونکہ قرآن مجید فرقان حمید میں اور احادیث نبویہ میں جہاں بھی قبر کی راحت یا عذاب کا ذکر ہے ، وہاں روح وجسد کے مجموعہ کا ہی ذکر ہے۔ اکیلی روح یا اکیلے جسم کا نہیں۔
مثلا:
اللہ سبحانہ وتعالى کا فرمان ہے:
وَلَوْ تَرَى إِذِ الظَّالِمُونَ فِي غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَالْمَلآئِكَةُ بَاسِطُواْ أَيْدِيهِمْ أَخْرِجُواْ أَنفُسَكُمُ الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُونِ بِمَا كُنتُمْ تَقُولُونَ عَلَى اللّهِ غَيْرَ الْحَقِّ وَكُنتُمْ عَنْ آيَاتِهِ تَسْتَكْبِرُونَ
کاش کہ آپ دیکھیں جب ظالم موت کے سکرات میں ہوتے ہیں اور فرشتے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوئے ہوتے ہیں (اور کہتے ہیں ) اپنی جانوں کو نکالو، اللہ کے بارہ میں نا حق باتیں کرنے اور اسکی آیات سے تکبیر کرنے کی بناء پر آج کے دن تم رسوا کن عذاب دیے جاؤ گے۔
[الأنعام : 93]
اس آیت میں ظالموں کا تذکرہ ہے جو موت کی سکرات میں ہوتے ہیں۔ اور اس بات سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا کہ سکرات کی حالت میں صرف جسم نہیں ہوتا اور نہ ہی صرف روح ہوتی ہے بلکہ روح وجسد کا مجموعہ زندہ انسان سکرات الموت میں مبتلا ہوتا ہے۔ اورپھرآگے اللہ تعالى نے فرشتوں کا قول نقل فرمایا ہے کہ وہ اس روح وجسد کے مجموعہ ظالم انسان کو کہتے ہیں کہ آج تم عذاب دیے جاؤ گے۔ یہ نہیں کہ آج تمہاری روحوں کو عذاب دیا جائے گا یا تمہارے جسموں کو عذاب دیا جائے گا۔ یعنی جو سکرات کی حالت میں ہے اسے عذاب ہوگا اور سکرات میں روح وجسم کا مجموعہ ہے تو عذاب بھی روح وجسم دونوں کو ہوگا۔
اور اسی سے یہ بات بھی واضح ہوگئی کہ عذاب کے لیے یہی دنیوی جسم ہوگا ، کیونکہ خطاب اسی دنیوی جسم اور روح سے ہے کہ تمہیں عذاب دیا جائے گا۔
اور اس آیت سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ عذاب قبر برحق ہے۔ کیونکہ کہا جا رہا ہے تمہیں آج عذاب ہوگا۔ اور جس دن اسکی جان نکلتی ہے اس دن قیامت تو قائم نہیں ہوتی ۔ بلکہ قیامت سے پہلے ہی جس دن وہ ظالم مرا، اسی دن سے عذاب شروع ہوگا۔ اور یہ عذاب قبر وبرزخ پہ واضح دلیل ہے۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-     
الاربعاء PM  09:19   
 2022-02-02
- 1157





