اعداد وشمار
مادہ
جہاد کشمیر کے جواز پر دلائل
سوال
کشمیر کے جہاد کے بارہ میں فیصلہ کن بات مطلوب ہے۔ عصر حاضر کے کچھ مشایخ اسے ناجائز کہتے ہیں۔ ایسا کیوں ہے؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
جہاد کشمیر، جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ اس محاذ پہ اعلائے کلمۃ اللہ کے لیے لڑنے والے کا جہاد ، جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ اور جو کسی اور مقصد کے لیے لڑتا ہے، اسے اس لڑائی سے وہی ملے گا جسکی اس نے نیت کی ہے۔
رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:
إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى
یقینا اعمال کا دار ومدار نیتوں پر ہے، اور یقینا ہر شخص کو صرف وہی ملے گا جس کی اس نے نیت کی۔
صحیح البخاری: 1
محاذجنگ درست ہونے کے باوجود ، اس محاذ پہ لڑنے والے تمام تر افراد کا جہاد درست نہیں ہوتا، بلکہ ہر کسی کی انفرادی نیت کا اس میں دخل ہوتا ہے۔
ایک شخص رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور سوال کیا :
مَا القِتَالُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ فَإِنَّ أَحَدَنَا يُقَاتِلُ غَضَبًا، وَيُقَاتِلُ حَمِيَّةً، فَرَفَعَ إِلَيْهِ رَأْسَهُ، قَالَ: وَمَا رَفَعَ إِلَيْهِ رَأْسَهُ إِلَّا أَنَّهُ كَانَ قَائِمًا، فَقَالَ: «مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ العُلْيَا، فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
قتال فی سبیل اللہ کیا ہے؟ یقینا ہم سے ایک آدمی غصہ کی وجہ سے لڑتا ہے، اور حمیت کی وجہ سے لڑتا ہے، وہ شخص کھڑا ہوا تھا، تو نبی ﷺ نے اسکی طرف اپنا سر مبارک اٹھایا اور فرمایا"جس نے اللہ تعالى کے دین کی سربلندی کے لیے لڑائی کی ، تو وہ فی سبیل اللہ ہے۔
صحیح البخاری:123
ایک دیہادتی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا:
الرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِلْمَغْنَمِ، وَالرَّجُلُ يُقَاتِلُ لِيُذْكَرَ، وَيُقَاتِلُ لِيُرَى مَكَانُهُ، مَنْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ فَقَالَ: «مَنْ قَاتَلَ، لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ العُلْيَا، فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ»
ایک شخص غنیمت کے لیے لڑتا ہے، اور ایک شخص ناموری کے لیے لڑتا ہے، اور ایک شخص اپنی بہادری دکھانے کے لیے لڑتا ہے، فی سبیل اللہ کون ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:"جس نے اس لیے قتال کیا کہ اللہ کا کلمہ بلند ہو جائے، وہ فی سبیل اللہ ہے"۔
صحیح البخاری:3126
جن وجوہات کی بناء پر جہاد کرنا درست ہوتا ہے، ان وجوہات میں سے محاذ کشمیر میں کئی وجوہات پائی جاتی ہیں۔ جو کشمیر کے جہاد کے جواز پہ دلالت کرتی ہیں۔ مثلا:
اللہ تعالى کافرمان ہے:
وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاء وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَـذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ وَلِيّاً وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيراً
اور تمہیں کیا ہے کہ تم اللہ کے راستہ میں قتال نہیں کرتے۔ جبکہ کمزور مرد، عورتیں، اور بچے ہیں جو کہہ رہے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے رہنے والے ظالم ہیں، اور ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی دوست بنادے اور اور ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی مدد گار بنا دے۔
[النساء : 75]
مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بھی ایسی ہی ہے کہ وہاں پہ مظلوم مسلمان مائیں ، بہنیں، بچے، اور کمزور مرد، اہل اسلام کو اپنی مدد کے لیے پکار رہے ہیں،اور اللہ کی طرف سے کسی مددگار کے منتظر ہیں۔ اور جو جہادی تنظیم وہاں انہیں بت پرست مشرکوں کے ظلم سے نجات دلانے کی سبب بن رہی ہے، اسکا نام لے لے کر وہ ہندو بنیے کو ڈراتے ہیں۔اور بساط بھر تحریک آزادی کے لیے اپنی خدمات بھی پیش کرتے ہیں۔
اللہ تعالى کا فرما ن ہے:
وَاقْتُلُوهُمْ حَيْثُ ثَقِفْتُمُوهُمْ وَأَخْرِجُوهُم مِّنْ حَيْثُ أَخْرَجُوكُمْ
اور انہیں جہاں بھی پاؤ قتل کر دو، اور جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالا ہے ، تم انہیں وہاں سے نکالو
[البقرة : 191]
یہ آیت مبارکہ کفار سے مقبوضہ علاقہ آزاد کروانے کے لیے واضح نص ہے۔ اور کشمیر پہ بھارت نے غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے۔ جسے اہل کشمیر نے آج تک تسلیم نہیں کیا اور وہ اپنی آزادی کے لیے مختلف تحریکیں چلا رہے ہیں۔ اور جدوجہد آزادی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ آئے دن مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کے ساتھ الحاق کرنے اور بھارت کے تسلط سے رہائی پانے کے لیے مظاہرے ، ہڑتالیں اور جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔ جو اس بات کی واضح دلیل ہیں کہ اہل کشمیر بھارت کے مقبوضہ علاقہ کو مشرکوں سے آزاد کرانا چاہتے ہیں۔ اور وہ اپنی تحریک آزادی کو مؤثر بنانے کے لیے بارہا اہل پاکستان سے درخواست کر چکے ہیں اور مسلسل کرتے رہتے ہیں۔
اللہ تعالى کا فرمان ہے:
وَإِنِ اسْتَنصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ
اور اگر وہ تم سے دین کی خاطر مدد طلب کریں تو تم پر انکی مدد کرنا واجب ہے۔
[الأنفال : 72]
یہ اور اس طرح کے اور بھی کئی دلائل ہیں جو جہاد کشمیر کے جواز بلکہ فرضیت پہ دلالت کناں ہیں۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-     
الخميس AM  12:17   
 2022-02-03
- 914





