اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

زنا کے جرم کی معافی

سوال

زنا کےجرم کی معافی کا طریقہ کیا ہے؟ ہم جب بھی ایک دوسرے سے ملے تو میاں بیوی کی طرح ملاقات کی، وہ لڑکی طلاق یافتہ تھی۔ ہم شادی بھی کرنا چاہتے تھے لیکن اس نے اس وقت ہاں کی جب میری منگنی ہو چکی تھی۔ اب میرا ایک بیٹا ہے اور دوسری شادی کے لیے وسائل بھی نہیں ہیں اور نہ ہی اسکے گھر والے مانتے ہیں نہ میرے گھر والے۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

اللہ ﷯ نے زنا کی حد مقرر فرمائی ہے کہ اگر زانی شادی شدہ ہو تو اسے سنگسار کر دیا جائے اور اگر غیر شادی شدہ ہو تو اسے سو کوڑے مارے جائیں اور ایک سال کے لیے جلاء وطن کر دیا جائے۔ اور یہی سزا انکے لیے معافی کا ذریعہ بھی ہے۔ اور اگر زانی پہ اللہ تعالى نے پردہ ڈالا ہوا ہے اور وہ سچے دل سے زنا  سے توبہ کر لے تو بھی اسکے گناہ کا کفارہ ہو جائے گا۔

اللہ تعالى  فرماتے ہیں:

الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِئَةَ جَلْدَةٍ

زانی مرد اور زانی عورت،ہر ایک کو سو کوڑے مارو۔

 [النور : 2]

سیدنا زید بن خالد الجہنی ﷜ فرماتے ہیں:

سَمِعْتُ " النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ فِيمَنْ زَنَى وَلَمْ يُحْصَنْ: جَلْدَ مِائَةٍ وَتَغْرِيبَ عَامٍ "

میں نے نبی ﷺ کو اس شخص کے بارہ میں جس نے زنا کیا تھا اور شادی شدہ  نہ تھا یہ حکم دیتے ہوئے سنا "سو کوڑے اور ایک سال جلاء وطن"

صحیح البخاری: 6831

سیدنا ابو ہریرہ  اور زید بن خالد الجہنی ﷠ فرماتے ہیں ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا  یا رسول اللہ ﷺ ہمارے درمیان اللہ کی کتاب کے مطابق فیصلہ کیجئے ۔ تو اسکے ساتھ جھگڑنے والا کھڑا ہوا اورکہنے لگا یہ صحیح کہتا ہے ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ فرمائیے۔ تو اس دیہاتی نے کہا میرا بیٹا اس کے گھر مزدور تھا، اس نے اسکی بیوی کے ساتھ زنا کیا ۔ تو انہوں نے مجھے کہا کہ تیرے بیٹے کو رجم کیا جائے گا۔ تو میں نے ایک لونڈی اور سو بکریاں فدیہ میں دے دیں۔ پھر میں نے اہل علم سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ تیرے بیٹے کو سو کوڑے لگیں گے اور ایک سال تک جلاء وطن  کیا جائے گا۔ تو نبی مکرم ﷺ نے فرمایا:

«لَأَقْضِيَنَّ بَيْنَكُمَا بِكِتَابِ اللَّهِ، أَمَّا الوَلِيدَةُ وَالغَنَمُ فَرَدٌّ عَلَيْكَ، وَعَلَى ابْنِكَ جَلْدُ مِائَةٍ، وَتَغْرِيبُ عَامٍ، وَأَمَّا أَنْتَ يَا أُنَيْسُ لِرَجُلٍ فَاغْدُ عَلَى امْرَأَةِ هَذَا، فَارْجُمْهَا»

میں تمہارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ کروں گا۔ لونڈی اور بکریاں وہ تجھے واپس ہونگی اور تیرے بیٹے کو سو کوڑے لگیں گے اور ایک سات تک جلا وطن کیا جائے گا۔ اور اپنے پاس موجود ایک شخص کو فرمایا اے اُنیس  تو اس عورت کو کل جا کر رجم کر دے۔ تو انیس نے اسے اگلے دن رجم کر دیا۔

صحیح البخاری: 2695

 

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • السبت PM 08:01
    2022-02-05
  • 1300

تعلیقات

    = 8 + 1

    /500
    Powered by: GateGold