اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

سود کی رقم غریب کو دینا؟

سوال

کیا کسی غریب لڑکی کی شادی میں سود کا پیسہ خرچ کیا جاسکتا ہے اگر کوئی متبادل ہو اور اگر نہ ہو دونوں صورتوں کے حوالے سے جواب دے دیں۔ جزاک اللہ

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

سود لینا، دینا، لکھنا، سود کا گواہ بننا سب حرام کام ہیں ۔ عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

لَعَنَ آكِلَ الرِّبَا وَمُوْكِلَهُ وَشَاهِدِيهِ وَكَاتِبَهُ

رسول اللہ ﷺ نے سود کھانے والے، کھلانے والے، اسکے گواہ بننے والوں، اور اسے لکھنے والے پر لعنت فرمائی ہے۔

سنن أبی داود: 2277

جب سود لینا ہی حرام ہے، تو اسے وصول کرکے کسی بھی جگہ استعمال کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ لہذا نہ سود لیں اور نہ ہی اسے کہیں استعمال کرنے کا سوال پیدا ہو۔

سود کے مال سے غریب کی مدد کرنے جیسے کاموں کے بارہ میں ایک شاعر نے کہا ہے:

كساعية للخير من كسب فرجها

لك الويل لا تزني ولا تتصدقي

یہ تو زنا کی کمائی سے نیکی کے کام کرنے والی عورت کی طرح ہے

تیرے لیے ہلاکت ہو ، نہ زنا کر اور نہ ہی (اس کمائی) سےصدقہ کر

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • السبت PM 10:43
    2022-02-05
  • 1125

تعلیقات

    = 6 + 4

    /500
    Powered by: GateGold