اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

موجودہ حکمران اولی الامر ہیں؟

سوال

مسلمان ممالک کے موجودہ حکمران کیا اولی الامر کا درجہ رکھتے ہیں؟ کیا انکی اطاعت بھی واجب ہے؟

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

مسلم ممالک کے موجودہ حکام بھی یقینا اولی الامر ہیں۔ اورا نکی اطاعت بھی واجب ہے۔ جب تک یہ معصیت کا حکم نہ دیں انکی اطاعت کی جائے گی۔ اور اگر یہ ایسا حکم دیں یا ایسا قانون جاری کر دیں جو واضح طور پہ اللہ ﷯ کی نافرمانی والا ہو‘ تو اس میں انکی اطاعت نہیں کی جائے گی۔

رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں:

السَّمْعُ وَالطَّاعَةُ عَلَى المَرْءِ المُسْلِمِ فِيمَا أَحَبَّ وَكَرِهَ، مَا لَمْ يُؤْمَرْ بِمَعْصِيَةٍ، فَإِذَا أُمِرَ بِمَعْصِيَةٍ فَلاَ سَمْعَ وَلاَ طَاعَةَ

مسلمان آدمی پر سننا اور اطاعت کرنا  اس وقت تک واجب ہے جب تک اسے اللہ کی نافرمانی کا حکم نہیں دیا جاتا‘ خواہ اسے پسند ہو یا نہ۔ لیکن جب اسے اللہ کی نافرمانی کا حکم دیا جائے تو اسکے لیے سننا اور اطاعت کرنا واجب نہیں ہے۔

صحیح البخاری: 7144

اولی الامر سے مراد ہر وہ شخص ہوتا ہے جو کسی بھی معاملہ میں صاحب اختیار ہے۔ جب آپ اسکے دائرہ اختیار میں ہیں تو اس وقت آپ کے لیے اسکی اطاعت معروف کاموں میں واجب ہوگی۔ رعایہ پر ملک کے حکمران کی اطاعت, ملازمین پر اپنے افسروں کی اطاعت, اولاد پر والدین کی اطاعت, طلبہ پر اپنے اساتذہ کی اطاعت , اولی الامر کی اطاعت ہونے کی وجہ سے واجب ہے۔  کیونکہ اللہ ﷯ نے فرمایا ہے:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَأَطِيعُواْ الرَّسُولَ وَأُوْلِي الأَمْرِ مِنكُمْ

اے اہل ایمان اللہ اور اسکے رسول ﷑ کی اطاعت کرو اور اپنے میں سے اولی الامر (صاحب اختیار/صاحب معاملہ) کی اطاعت کرو۔

[النساء : 59]

البتہ مخلوق میں سے کسی کی اطاعت بھی اللہ کی عدم معصیت کے ساتھ مشروط ہے۔ جب مخلوق میں سے کوئی بھی خالق کی نافرمانی کا حکم دے ‘ تو اسکی اطاعت نہ کرنا واجب ہو جاتا ہے۔

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • الثلاثاء AM 11:03
    2022-02-08
  • 1731

تعلیقات

    = 8 + 8

    /500
    Powered by: GateGold