میلنگ لسٹ
موجودہ زائرین
اعداد وشمار
تلاش کریں
مادہ
صدقہ بلا کو ٹالتا ہے؟
سوال
کیا صدقہ بلا کو ٹالتا، بُری موت سے بچاتا اور عمر میں اضافہ کرتا ہے یا صدقہ تقدیر کو نہیں ٹال سکتا؟ اس حوالے سے کوئی صحیح روایت؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
اس حوالہ سے ایک روایت جامع ترمذی میں ہے:
«إِنَّ الصَّدَقَةَ لَتُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ وَتَدْفَعُ مِيتَةَ السُّوءِ»
یقینا صدقہ رب کے غضب کو ٹھنڈا کرتا اور بری موت کو دور کرتا ہے۔
جامع الترمذی: 664
لیکن یہ روایت عبد اللہ بن عیسى الخزاز کے ضعیف ہونے اور حسن بصری کے عنعنہ کی وجہ سے ضعیف ہے۔
ایک اور روایت بھی ہے:
«إِنَّ الصَّدَقَةَ تَرُدُّ غَضِبَ الرَّبِّ، وَتَمْنَعُ مِنَ الْبَلَاءِ، وَتَزِيدُ فِي الْحَيَاةِ»
یقینا صدقہ رب کے غضب کو ٹالتا, بلا ء (مصیبتوں) سے بچاتا, اور زندگی میں اضافہ کرتا ہے۔
الضعفاء الکبیر للعقیلی: 1095
لیکن یہ روایت بھی عبد الرحیم بن سلیم انصاری اور عبید اللہ بن انس کے مجہول ہونے کی بناء پر ضعیف ہے , جیسا کہ امام عقیلی نے خود صراحت فرمائی ہے۔
اور ایک روایت ان الفاظ سے آتی ہے:
«إِنَّ اللَّهُ لَيَدْرَأُ بِالصَّدَقَةِ سَبْعِينَ مَيْتَةً مِنَ السُّوءِ»
مسند الشہاب القضاعی: 1094
لیکن یہ روایت بھی سخت ضعیف ہے۔ کیونکہ اس میں أبو عمرو المقدام بن داود الرعيني اور عبد الله بن محمد بن المغيرة المخزومي اور یزید الرقاشی , تینوں ہی ضعیف ہیں۔
اسی طرح ایک روایت ہے:
" الصَّدَقَةُ تَمْنَعُ سَبْعِينَ نَوْعًا مِنْ أَنْوَاعِ الْبَلاءِ أَهْوَنُهَا الْجُذَامُ وَالْبَرَصُ "
صدقہ ستر قسم کی مصیبتوں کوٹالتا ہے جن میں سے ہلکی ترین مصیبتیں جذام اور برص کی بیماری ہیں۔
تاریخ بغداد: ج9 ص97 (4279) ت: بشار
لیکن یہ روایت بھی ضعیف ہے ۔ کیونکہ اس میں الحارث بْن النعمان بْن سالم أَبُو النَّضْر البزاز مجہول ہے۔
ایک روایت اور بھی ہے :
" الصَّدَقَةُ فِي السِّرِّ تُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ "
پوشیدہ صدقہ رب کے غضب کو ٹھنڈا کرتا ہے۔
مستدرک على الصحیحین للحاکم: 6418
یہ روایت موضوع ہے۔ اسکی سند میں موجودأصرم بن حوشب بن هشام الكندي کذاب ہے اور اسکا شیخ إسحاق بن واصل الضبي متروک الحدیث ہے۔
اسی طرح ایک روایت میں ہے :
«وَعَلَيْكُمْ بِصَدَقَةِ السِّرِّ، فَإِنَّهَا تُطْفِئُ غَضَبَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ»
اور تم پوشیدگی سے صدقہ دینے کو لازم پکڑو کیونکہ یہ اللہ عز و جل کے غضب کو ٹھنڈا کرتا ہے۔
قضاء الحوائج لابن أبی الدنیا: 6
یہ روایت بھی ضعیف ہے۔ اسکی سند میں عمرو بن هاشم الجنبي متروک الحدیث ہے اور اسکا شیخ جویبر لین الحدیث ہے۔
ایک روایت میں ہے :
«صِلَةُ الرَّحِمِ تَزِيدُ فِي الْعُمُرِ، وَصَدَقَةُ السِّرِّ تُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ»
صلہ رحمی عمر میں اضافہ کا باعث ہے اور پوشیدہ صدقہ رب کے غضب کو ٹھنڈا کرتا ہے۔
مسند الشہاب القضاعی: 100
یہ روایت بھی ضعیف ہے۔ اسکی سند میں نصر بن حماد بن عجلان البجلي سخت ضعیف ہے۔
الغرض اس قسم کی کوئی بھی روایت پایہء ثبوت کو نہیں پہنچتی۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-
الثلاثاء PM 02:23
2022-02-08 - 4574