اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

غیر صحابی کو رضی اللہ عنہ کہنا

سوال

کیاصحابہ کرام کےعلاوہ بزرگان دین کے نام کے ساتھ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ لکھنا منع ہے۔تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

رضی اللہ عنہ ، رحمہ اللہ، رحمۃ اللہ علیہ، اور اس جیسے دیگر جملے ، دعائیہ جملے ہیں۔ اور ہر مسلمان ان دعاؤں کا مستحق ہے۔کسی بھی مسلمان کے لیے رب کی رضا طلب کرنا ، رحمت مانگنا، حفاظت کی دعاء کرنا  بالکل جائز اور درست ہے۔ لیکن کچھ الفاظ بطور اصطلاح استعمال ہوتے ہیں، کچھ بعض کے ساتھ خاص ہو جاتے ہیں، جب ایسا ہو تو عرف کا اعتبار ولحاظ لازم ہو جاتا ہے وگرنہ غلط فہمی پیدا ہوتی ہے۔

رضی اللہ عنہ کا کلمہ صحابہ کرام کے ساتھ خاص ہو چکا ہے حتی کہ کسی اور کے ساتھ اگر یہ بولا جائے تو عرف عام میں اسکے بھی صحابی ہونے کا گمان ہوتا ہے۔ جس طرح رحمہ اللہ کا کلمہ فوت شدہ کے لیے خاص ہو چکا ہے، آپ کسی زندہ شخص کے نام کے ساتھ رحمہ اللہ یا رحمۃ اللہ علیہ لگائیں گے تو سامع فورا یہی سمجھے گا کہ وہ فوت ہوچکا ہے، بلکہ ہو سکتا ہے یہ سوال کر لے کہ وہ حفظہ اللہ سے رحمہ اللہ کب ہوئے!

لہذا جو الفاظ جن کے لیے مخصوص ہیں انہی کے لیے استعمال کیے جائیں۔

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • الثلاثاء PM 03:02
    2022-01-18
  • 1369

تعلیقات

    = 5 + 9

    /500
    Powered by: GateGold