اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

ٹیکس سے بچنےکے لیے اپنا مال ظاہر نہ کرنا

سوال

کیا ایک مسلمان ٹیکس سے بچنے کیلئے اپنا کچھ مال یا جائیداد چھپا سکتا ہے؟ قرآن وسنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں جزاکم اللہ خیرا

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

ٹیکس سے بچنے کے لیے اپنا مال یا جائیداد چھپانا شرعا ناجائز ہے. کیونکہ یہ غلط بیانی اور جھوٹ ہے، جسے شرع نے حرام قرار دیا ہے.

جبکہ دوسری طرف شریعت حاکم وقت کی اطاعت کا حکم دیتی ہے خواہ وہ رعایا کا ناحق مال بھی کھائے اور ناحق جسمانی سزا بھی دے، تب بھی اسکی اطاعت فرض ہے. اور اطاعت کا تقاضا ہے کہ انکے استفسار پہ سب کچھ صحیح بتا دیا جائے اور اس پہ عائد ہونے والا ٹیکس بھی ادا کیا جائے.

اور یہ اس عہد  سمع وطاعت کی پاسداری کا بھی حصہ ہے جو اس ملک میں رہنے کے لیے لفظا یا عرفا آپ نے سربراہ مملکت سے کیا ہوتا ہے۔

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

الْمُسْلِمُونَ عَلَى شُرُوطِهِمْ

مسلمان اپنی شرطوں/معاہدوں کے پابند ہیں۔

سنن أبي داود: 3594

حاکم کے ظالمانہ ٹیکس کی وجہ سے اس سے خفیہ یا علانیہ بغاوت جائز نہیں ہو جاتی بلکہ شریعت انکا حق ادا کرنے اور اپنا حق اللہ سے مانگنے کا حکم دے کر سمع وطاعہ پہ ہی مجبور کرتی ہے.

یاد رہے کہ یہ اس ٹیکس کی بات ہے جو ناحق ہو جیسے پراپرٹی ٹیکس یا انکم ٹیکس، رہے وہ ٹیکس جنکے عوض حکومت رعایا کو سہولت فراہم کرتی ہے جیسے ٹول ٹیکس وغیرہ، تو یہ خدمات فراہم کرنے کی اجرت ہوتے ہیں جو شرعا جائز ہیں.

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • الثلاثاء PM 03:57
    2022-01-18
  • 966

تعلیقات

    = 8 + 6

    /500
    Powered by: GateGold