تازہ ترین
رجوع کیے بغیر طلاق => مسائل طلاق ماہ بہ ماہ طلاق => مسائل طلاق حالت حیض میں طلاق => مسائل طلاق طلاق کی عدت => مسائل طلاق بدعی طلاق => مسائل طلاق حالت نفاس میں طلاق => مسائل طلاق بیک وقت تین طلاقیں => مسائل طلاق مباشرت کے بعد طلاق => مسائل طلاق اللہ تعالیٰ کی معیت => مسائل عقیدہ ایک مجلس کی تین طلاقیں => مسائل طلاق

میلنگ لسٹ

بريديك

موجودہ زائرین

باقاعدہ وزٹرز : 50654
موجود زائرین : 16

اعداد وشمار

47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
272
فتاوى
54
مقالات
187
خطبات

تلاش کریں

البحث

مادہ

اکیلے نمازی کو امام بنانا

درس کا خلاصہ

اگر کوئی بندہ اکیلا فرض نما زپڑھ رہاہو یا وہ نفل نماز جس کی جماعت کروانا ثابت ہے تو اسے امام بنا سکتے ہیں۔



  آڈیو فائل ڈاؤنلوڈ کریں


الحمد لله رب العالمين، والصلاة والسلام على سيد الأنبياء والمرسلين، أما بعد!

اکیلے نماز پڑھنے والے کو امام بنانا

سیدنا  زید بن ثابت رضی  اللہ عنہ فرماتے ہیں:

احْتَجَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُجَيْرَةً بِخَصَفَةٍ أَوْ حَصِيرٍ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِيهَا، قَالَ : فَتَتَبَّعَ إِلَيْهِ رِجَالٌ، وَجَاءُوا يُصَلُّونَ بِصَلَاتِهِ. قَالَ : ثُمَّ جَاءُوا لَيْلَةً، فَحَضَرُوا وَأَبْطَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهُمْ. قَالَ : فَلَمْ يَخْرُجْ إِلَيْهِمْ، فَرَفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ، وَحَصَبُوا الْبَابَ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُغْضَبًا، فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَا زَالَ بِكُمْ صَنِيعُكُمْ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُكْتَبُ عَلَيْكُمْ، فَعَلَيْكُمْ بِالصَّلَاةِ فِي بُيُوتِكُمْ ؛ فَإِنَّ خَيْرَ صَلَاةِ الْمَرْءِ فِي بَيْتِهِ إِلَّا الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ ".

رسو ل اللہ ﷺ نے مسجد میں ایک جانب چٹائی کا  حجرہ بنایا  اور اس میں آپﷺ نماز پڑھتے تھے صحابہ کرام  کو پتہ چلا تو انہوں نے نبی ﷺ کی اقتداء شروع کردی  ۔(معلوم ہوتا ہے  کہ نبی ﷺ نفل نماز میں قدرے اونچی آواز میں تلاوت کرتے تھے  اس لیے صحابہ کرام آواز سن کر پہنچے  نبیﷺ کی اقتداء میں نماز ادا کرنے کےلیے  )پھر ایک رات ایسا ہوا کہ  نبی ﷺ کے انتظا ر میں بیٹھے ہوئے تھے تو انہوں نے کنکریاں چھوٹی  وہ ماریں کہ شاید نبیﷺ بھول گئے ہوں  تو رسول اللہﷺ نکلے اور کہا کہ جو کا م تم کرتے رہے ہو وہ میں جانتا ہوں  لیکن اس لیے نہیں نکلا کہ  یہ تم پر فرض نہ ہوجائے اور بندے کی افضل نماز، فرض نماز  کے علاوہ  وہ ہے جو گھر میں ادا کی  جائے ۔

صحيح مسلم: 781

            سیدنا ابوسعید خدری رضی  اللہ عنہ  فرماتے ہیں نبی ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا وہ اکیلا نما ز پڑھ  رہا تھا تو آپﷺ نے فرمایا  :

أَلَا رَجُلٌ يَتَصَدَّقُ عَلَى هَذَا فَيُصَلِّيَ مَعَهُ ".

کیا  کوئی آدمی نہیں  ہے جو اس  کے ساتھ  ملے اور اس کے ساتھ نما زادا کرلے ۔

سنن أبی داود: 574

 

            ان دو روایات میں ایک مشترکہ بات ہے کہ نبی ﷺ  نماز شروع کر چکے  تھے اور صحا بہ کرام بعد میں ساتھ ملے اوردوسری  روایت میں بھی ہے کہ آدمی نماز شروع کرچکا تھا تو بعدمیں نبی ﷺ نے فرمایا  کہ  کوئی اٹھے اور اس کے ساتھ نماز ادا کرے تاکہ اس کی نماز بھی باجماعت ہوجائے ۔اس سے یہ  ثابت ہوتاہے کہ  اگر کوئی بندہ اکیلا فرض نما زپڑھ رہاہو  یا وہ نفل نماز جس کی جماعت کروانا ثابت ہے  تو ایسی  نماز بندہ اکیلا ادا کررہا ہے تو اس کے ساتھ  ملکر اس کی اقتداء میں نماز ادا کرسکتاہے یہ صورت بھی جائزاور درست ہے ۔

 

  • الاثنين PM 06:37
    2023-02-13
  • 218

تعلیقات

    = 7 + 9

    /500
    Powered by: GateGold