اعداد وشمار
مادہ
ادب کے باب میں صیغہ امر
سوال
استاذ محترم ! کیا ادب کے باب میں امر کا صیغہ وجوب کے لیے استعمال ہوتا ہے یا استحباب کے لیے ؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ داڑھی رکھنا مستحب ہے کیونکہ یہ ادب کے باب میں سے ہے ۔
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
امر کا صیغہ کسی بھی باب سے متعلق ہو ، وہ ہمیشہ وجوب اور فرضیت کے لیے ہی ہوتا ہے ۔ الا کہ کوئی قرینہ صارفہ موجود ہو۔ جب تک قرینہ صارفہ نہ ہو اسے استحباب پر محمول کرنا ناجائز ہے ۔ امر کے وجوب پر دلالت کرنے پر کتاب وسنت میں بہت سے دلائل موجود ہیں مثلا:
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَنْ يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ وَمَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا مُبِينًا
اور جب اللہ اور اسکا رسول کسی کام کا فیصلہ یا حکم فرما دیں تو کسی بھی مؤمن مرد یا مؤمن عورت کے لیے اپنے معاملہ میں کسی قسم کا کوئی بھی اختیار باقی نہیں رہتا ، اور جو بھی اللہ اور اسکے رسول کی نافرمانی کرتا ہے تو وہ واضح گمراہی کا شکار ہو جاتا ہے ۔
( الاحزاب: 36)
اور داڑھی رکھنا بھی فرض او واجب ہے ، کیونکہ اسے معاف کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور بڑھانے کا بھی !
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-     
الاربعاء PM  05:18   
 2022-01-19
- 902





