اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

بیوی کی دبر میں جماع کرنا

سوال

کیا خاوند کے لیے جائز ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں اپنی بیوی سے دبر ( باخانہ کے راستہ ) میں جماع کرے ؟

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

بیوی کی دبر میں جماع کرنا شریعت نے حرام قرار دیا ہے ۔  نبی مکرم صلى اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

مَلْعُونٌ مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا

جو شخص اپنی بیوی سے دبر میں جماع کرتا ہے وہ ملعون ہے ۔

سنن أبی داود : 2162

نیز فرمایا :

لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى رَجُلٍ أَتَى رَجُلًا أَوْ امْرَأَةً فِي الدُّبُرِ

اللہ تعالى اس شخص کی طرف نہیں دیکھیں گے  جو کسی مرد یا عورت سے دبر میں جماع کرے ۔

جامع الترمذی : 1166

اور فرمایا :

مَنْ أَتَى حَائِضًا أَوْ امْرَأَةً فِي دُبُرِهَا أَوْ كَاهِنًا فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

جو شخص حائضہ  سے یا دبر کے راستہ عورت سے جماع کرے ، یا کاہن کے پاس جائے ، تو گویا  اس نے محمد صلى اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ شریعت کا انکار کر دیا ہے۔

سنن الترمذی : 135

 

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • الخميس PM 06:08
    2022-01-20
  • 879

تعلیقات

    = 6 + 5

    /500
    Powered by: GateGold