اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

لونڈی سے مباشرت

سوال

لونڈی کی وضاحت کریں اور بغیر نکاح لونڈی سے مباشرت کر سکتے ہیں

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

 لونڈی اس غیر مسلم عورت کو کہاجاتا ہے جو جنگ میں قید ہوکر آئے۔ قید ہو نے کے بعد اگر وہ اسلام بھی قبول کر لے تو لونڈی ہی رہے گی, جب تک اسے آزاد نہ کر دیا جائے۔جس طرح باقی مال غنیمت تقسیم ہوتا ہے اسی طرح غنیمت میں حاصل ہونے والے غلام اور لونڈیاں بھی غازیوں میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔ لونڈیوں , غلاموں سمیت ہمہ قسم مال غنیمت مسلمان حاکم کے پاس جمع کیا جاتا ہے۔ اور پھر وہ چاہے تو انہیں حکومتی میں قید میں رکھے, چاہے تو ان قیدیوں کے بدلے مسلمان قیدی کفارسے آزاد کروائے, یا ان سے فدیہ (تاوان) لے کر انہیں چھوڑ دے،اور چاہے تو احسان کرتے ہوئے انہیں آزاد کر دے۔ اور اگر مناسب سمجھے تو غازیوں میں باقی مال غنیمت کی طرح تقسیم کر دے۔ یعنی اسکے فیصلہ کا اختیار اللہ تعالى نے حاکم وقت کو دیا ہے۔

جس کے حصہ میں کوئی لونڈی آئےاسکے لیے اپنی لونڈی سے جماع کرنا شریعت نے جائز قرار دیا ہے۔ اگر وہ اس سے نکاح کر لے تو یہ اسکی بیوی بن جائے گی۔ اور اگر نکاح نہ کرے تو لونڈی کی حیثیت سے ہی اسکے ساتھ ہمبستری کر سکتا ہے۔

اللہ ﷯ کا فرمان ہے:

إِلَّا عَلَى أَزْوَاجِهِمْ أوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ

(مؤمن اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں ) مگر اپنی بیویوں یا  لونڈیوں سے, تو وہ ملامت زدہ نہیں ہیں۔

 [المؤمنون : 6]

 اس لونڈی سے جو اولاد پیدا ہوگی وہ آزاد ہوگی، اور اپنے باپ کی وارث بنے گی۔  اور اگر لونڈی جب  قید ہو اس وقت وہ حاملہ ہو، تو سابقہ حمل کے دوران اس لونڈی سے جماع کرنا منع ہے، اور وہ سابقہ حمل سے پیدا ہونے والا بچہ بھی اسکا غلام بنے گا، اسکی وراثت کا حقدار نہیں ہوگا۔

[سنن أبي داود: 2156]

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • الخميس PM 07:03
    2022-01-20
  • 1862

تعلیقات

    = 2 + 8

    /500
    Powered by: GateGold