اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

استانی یا شاگردنی سے نکاح

سوال

اکثر سننے میں آیا ہے بلکہ دیکھنے میں آیا ہے کہ شاگرد جس نے بچپن میں کسی عمر میں کسی عورت یا لڑکی وغیرہ سے کچھ پڑھا سیکھا ہو دنیاوی یا دینی تعلیم تو  یہ بات مشہور ہے کہ استاد یا ٹیچر اور شاگرد کآ اپس میں  جائز نہیں کیونکہ استاد ٹیچر وغیرہ روحانی ماں باپ ہوتے  ہیں ، اس مسئلہ پر تفصیلی قرآن و صحیح احادیث کی روشنی میں جواب مہیا کر دیجئے

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

 اللہ سبحانہ وتعالى نے قرآن مجید فرقان حمید میں ان عورتوں کا تذکرہ کیا جن سے نکاح کرنا حرام ہے اور پھر اسکے بعد فرمایا :

وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاء ذَلِكُمْ 

انکے سوا باقی سب تمہارے لیے حلال ہیں ۔

[النساء : 24]

اور جن عورتوں سے نکاح حرام کیا گیا ہے ان میں استانی یا شاگردہ شامل نہیں ہے ۔ لہذا ان سے نکاح میں میں شرعا کوئی قباحت نہیں ۔

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • الخميس PM 08:56
    2022-01-20
  • 1319

تعلیقات

    = 1 + 7

    /500
    Powered by: GateGold