اعداد وشمار
مادہ
استانی یا شاگردنی سے نکاح
سوال
اکثر سننے میں آیا ہے بلکہ دیکھنے میں آیا ہے کہ شاگرد جس نے بچپن میں کسی عمر میں کسی عورت یا لڑکی وغیرہ سے کچھ پڑھا سیکھا ہو دنیاوی یا دینی تعلیم تو یہ بات مشہور ہے کہ استاد یا ٹیچر اور شاگرد کآ اپس میں جائز نہیں کیونکہ استاد ٹیچر وغیرہ روحانی ماں باپ ہوتے ہیں ، اس مسئلہ پر تفصیلی قرآن و صحیح احادیث کی روشنی میں جواب مہیا کر دیجئے
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
اللہ سبحانہ وتعالى نے قرآن مجید فرقان حمید میں ان عورتوں کا تذکرہ کیا جن سے نکاح کرنا حرام ہے اور پھر اسکے بعد فرمایا :
وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاء ذَلِكُمْ
انکے سوا باقی سب تمہارے لیے حلال ہیں ۔
[النساء : 24]
اور جن عورتوں سے نکاح حرام کیا گیا ہے ان میں استانی یا شاگردہ شامل نہیں ہے ۔ لہذا ان سے نکاح میں میں شرعا کوئی قباحت نہیں ۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-
الخميس PM 08:56
2022-01-20 - 1319





