اعداد وشمار
مادہ
جلد رخصتی نہ ہو تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
سوال
میرے ایک کزن کا دو سال پہلے نکاح ہوا تھا اور رخصتی ابھی تک نہیں ہوئی تھی تقریبا دو سال ہونے ہی والے ہیں ۔ اب ہمارے علاقے میں ایک مفتی صاحب نے فتوی دیا ہے کہ اگر دو سال سے پہلے پہلے شادی یعنی رخصتی نہیں ہوتی تو نکاح ٹوٹ جائے گا۔ اب بیچارے گھر والے جن کے مالی حالات کچھ خراب ہیں کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ جلدی جلدی رخصتی ہو جائے تا کہ نکاح نہ ٹوٹے ۔ میرا پوچھنے کا مقصد یہ ہے کہ کیا واقعی ایسا اسلامی شریعت میں ہے کہ اگر کوئی آدمی مجبور ہو جو نکاح تو کر لے مگر مالی حالات کی وجہ سے رخصتی نہ کر سکے تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے ؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
نکاح کے بعد رخصتی کا کوئی خاص وقت شریعت متعین نہیں کیا ہے۔ نکاح کے بعد جب بھی میسر آئے رخصتی کی جاسکتی ہے خواہ دو سال کے دوران یا دو سال کے بعد۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں :
«تَزَوَّجَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا بِنْتُ سِتِّ سِنِينَ، وَبَنَى بِي وَأَنَا بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ»
نبی نے مجھ سے جب نکاح کیا تو میری عمر چھ سا ل تھی اور جب میری رخصتی ہوئی تو میں نو سال کی تھی۔
صحیح مسلم:1422
مزید فرماتی ہیں :
تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَوَّالٍ، وَبَنَى بِي فِي شَوَّالٍ
رسول اللہ نے مجھ سے نکاح بھی شوال کے مہینے میں کیا اور رخصتی بھی شوال کے مہینے میں ہی ہوئی۔
صحیح مسلم: 1423
اس صحیح حدیث سے واضح ہوتا ہےکہ رسول اللہ کے سیدہ عائشہ صدیقہ سے نکاح اور رخصتی کے درمیان تین سال کا فاصلہ تھا۔ لہذا نکاح کے تین سال بعد بھی رخصتی ہو تو تب بھی نکاح نہیں ٹوٹتا۔ نکاح صرف اس وقت ٹوٹتا ہے جب مرد طلاق دے دے یا عورت خلع لے لے۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-
الخميس PM 10:11
2022-01-20 - 916





