اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

مباشرت سے متعلق اہم سوالات

سوال

پہلا سوال:  کیا شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے  شرم گاہ دیکھ سکتے ہیں کیا اس سے نکاح تو نہیں ٹوٹتا  ؟
دوسرا سوال : کیا میں بیوی ایک دوسرے کی شرم گاہ چھو سکتے  ہیں کیا اس سے  نکا ح ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟
تیسرا سوال :منگنی کے بعد کوئی اپنے بیوی سے ملکر مباشرت کر سکتا ہے؟ اس صورت میں کہ منگنی میں نکاح ہوا ہو اور لڑکا خود نکاح میں شریک ہو۔  

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

 

میاں بیوی ایک دوسرے کی شرمگاہ کو دیکھ بھی سکتے ہیں اور چھو بھی سکتے ہیں۔ اس سے نکاح پہ کوئی اثر نہیں پڑتا۔  اس حوالہ سے ایک روایت پیش کی جاتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی ازواج مطہرات کی شرمگاہ کبھی نہیں دیکھی اور نہ ہی آپکی شرمگاہ آپکی ازواج نے دیکھی۔ لیکن وہ روایت موضوع و من گھڑت ہے۔ ا س میں ابن القاسم الأسدی نامی راوی کذاب ہے۔

جب مرد وعورت کا نکاح ہو جائے اور رخصتی نہ ہو تو ایسی صورت میں انہیں رخصتی تک صبر کرنا چاہیے۔ کیونکہ نکاح کے بعد رخصتی کو مؤخر کرنا در اصل عرف عام میں ایک معاہدہ ہوتا ہے کہ ابھی فریقین ازدواجی تعلقات قائم نہیں کریں گے۔ اور عہد کی پاسداری اسلام نے لازم قرار دی ہے اور عہد شکنی کو جرم بتایا ہے۔ اگر ان سے صبر نہیں ہو سکتا تو جلد از جلد رخصتی کا بندو بست کروا لیں۔ رخصتی کے بغیر میاں بیوی کا اس طرح سے چوری چھپے ازدواجی تعلقات قائم کرنا شرعی اور اخلاقی جرم ہے۔ البتہ یہ ضرور ہے کہ اگر وہ ایسا کر لیتے ہیں تو ان پر زنا کی حد لاگو نہیں ہوگی،اور نہ ہی انکے نکاح کی صحت پہ کوئی اثر ہوگا۔ مزید وضاحت کے لیے سوا ل نمبر82 ملاحظہ فرمائیں۔

البتہ اگر صرف منگنی ہی ہوئی ہو اور نکاح نہ ہوا ہو،تو ایسی صورت میں لڑکی اور لڑکے کا یہ تعلق زنا شمار ہوگا اور ان پہ زنا کی حد بھی لگے گی۔

 

 

 

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • الخميس PM 07:07
    2022-01-20
  • 975

تعلیقات

    = 1 + 2

    /500
    Powered by: GateGold