اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

میاں بیوی کا ایک دوسرے کی شرمگاہ منہ میں لینا

سوال

کیا بیوی اپنے خاوند کا عضو تناسل منہ میں ڈال سکتی ہے؟ اور کیا خاوند اپنی بیوی کی شرمگاہ زبان سے چاٹ سکتا ہے؟ براہ کرم اس سنجیدہ اور اہم مسئلہ کو حل فرما دیں۔ جزاکم اللہ خیرا۔

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

دین اسلام نے قضائے حاجت کے وقت دائیاں ہاتھ شرمگاہ کو لگانا منع کیا ہے۔ رسول اللہ ﷑ فرماتے ہیں:

«لَا يُمْسِكَنَّ أَحَدُكُمْ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ وَهُوَ يَبُولُ، وَلَا يَتَمَسَّحْ مِنَ الْخَلَاءِ بِيَمِينِهِ، وَلَا يَتَنَفَّسْ فِي الْإِنَاءِ»

تم میں سے کوئی بھی پیشاب کرتے ہوئے اپنا آلہ تناسل دائیں ہاتھ سے نہ پکڑے،اور نہ ہی دائیں ہاتھ سے استنجاء کرے،اور نہ ہی برتن میں سانس لے۔

صحیح مسلم: 267

چونکہ دائیاں ہاتھ کھانے پینے اور ذی شان کاموں کے لیے استعمال ہوتا ہے اس لیے دائیں ہاتھ کو ایسے رذیل کاموں میں استعمال کرنے سے شریعت نے منع فرما دیا۔  ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:

«كَانَتْ يَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْيُمْنَى لِطُهُورِهِ وَطَعَامِهِ، وَكَانَتْ يَدُهُ الْيُسْرَى لِخَلَائِهِ، وَمَا كَانَ مِنْ أَذًى»

رسول اللہ ﷑ب کا دائیاں ہاتھ وضوء اور کھانا کھانے (جیسے امور) کے لیے ہوتا تھا اور آپ ﷑ کا بائیاں ہاتھ قضائے حاجت اور گندگی والے امور کے لیے۔

سنن أبی داود: 33

غور فرمائیں کہ جب دائیاں ہاتھ جس کے ذریعہ انسان کھانا  اپنے منہ کی طرف بڑھاتا ہے اسے ہی گندگی والے کاموں،شرمگاہ کو چھونے  وغیرہ سے روک دیا گیا ہے تو منہ کو شرمگاہ کے پر لگانا یا  عضوتناسل کو منہ میں ڈالنا یا عورت کی شرمگاہ کو زبان سے چاٹنا کیونکر جائز ہو سکتا ہے؟ بلکہ یہ تو بطریق اولى حرام ٹھہرے گا۔

اورل سیکس (منہ کے ذریعہ سیکس) کی حرمت  پر  مزید دلائل جاننے کے لیے فتوى نمبر72 ملاحظہ فرمائیں۔

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • الخميس PM 07:11
    2022-01-20
  • 2148

تعلیقات

    = 4 + 7

    /500
    Powered by: GateGold